طوائف - ٹیگ

طلائی۔۔۔۔رابعہ احسن

کچے صحن میں اتنی شدید دھوپ پڑرہی تھی کہ مٹی کی سوندھی خوشبو میں حبس زدہ تھکن اور اکتائی ہوئی جلن شامل ہونے لگی۔ اندر کا موسم تو پہلے ہی بان کی سخت کھردی چارپائی کی طرح جسم پر گرم←  مزید پڑھیے

گشتی۔۔۔

اس کی پھانسی میں فقط ایک گھنٹہ باقی تھا۔ جیلر کی جانب سے ملی گولڈ لیف کا آخری گہرا کش لگا کر اس نے کاغذ قلم کی فرمائش کر ڈالی جو پوری ہوئی۔  “اس کے علاوہ کوئی آخری خواہش؟” “ہاں۔←  مزید پڑھیے

فاحشہ۔۔۔مریم مجید ڈار

(ایڈز کی مریضہ طوائف ) گاہک کی مٹھیوں میں اس کے بال کسے ہوئے تھے۔۔ اور مسہری کی سلوٹوں میں اس کا صدیوں پرانا بدن درزوں اور ریخوں کے بیچ سے جھانکتا تھا۔ ۔۔۔۔ گاہک نے جو نوٹ نائیکہ کو←  مزید پڑھیے

سرکس۔مظفر عباس نقوی

میں تمہیں دل سے چاہتا ہوں۔ تم میرے حواس پر نہیں دل و جان پر سوار ہو۔ جناب ،ہماری محبت کو اپنے دل سے شہر بدر کر دیں۔ ورنہ ایسا رن پڑے گا کہ کچھ سمجھائی نہ دے گا۔ جناب←  مزید پڑھیے