تجھے ہم دو پہر کی دھوپ میں دیکھیں گے۔۔آصف محمود
صبح کے حسن اور شام کے حزن پر بہت لکھا گیا ، دوپہر جانے کیوں نظر انداز کر دی گئی۔ حالانکہ گرمیوں کی دوپہر میں وہ حسن ہے ، آئینہ حیرتی ہو جائے۔شہری زندگی ایک ناگزیر المیہ ہے ، یہاں← مزید پڑھیے