امیر خسرو، - ٹیگ

ہمیشہ زندہ رہ اے حسن ِکاشی۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

یہ نظم 1972 میں لکھی گئی، یعنی لگ بھگ نصف صدی پیشتر۔  کنوارے جسم پر اک گیلی ساڑھی بیاہے ہاتھ میں پوجا کی تھالی کھنکتی پائلوں میں لاکھ نغمے شوالے کو چلی جاتی تھی ناری میں کچّا تھا، بہت نادان←  مزید پڑھیے