ڈاکٹر مجاہد مرزا، - ٹیگ     ( صفحہ نمبر 5 )

لکھنے کی ٹھرک۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

ماہرین کا کہنا ہے کہ مدعا بیان کرنے کو کسی بھی زبان کے اڑھائی سو سے تین سو الفاظ درکار ہوتے ہیں۔ بول چال کی زبان میں یہی الفاظ مستعمل ہوتے ہیں۔ اگر آپ کچھ اضافی اصطلاحات یا چند محاوروں←  مزید پڑھیے

دکھوں کا در کیا کھلا رہے گا۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

انفرادی کرب کا تعلق بھی بیشتر اوقات اجتماعی کرب کے ساتھ ہوتا ہے۔ البتہ نفسیاتی کرب کی وجوہ کا شاید کوئی کونہ ایسا ہوتا ہو جو معاشرے کی ابتلاء کے کسی حصے میں پیوست ہو۔ سال کے آخری مہینوں میں←  مزید پڑھیے

ہم کورونا سے بے تکلف ہو گئے ۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

روس میں کورونا بہت زیادہ پھیلا ہوا ہے مگر سکول کھلے ہیں۔ کون کیریئر ہے یہ معلوم نہیں ہو سکتا۔ جمعرات ۱۹ نومبر کی صبح جب میری دس سال کو پہنچنے والی بیٹی رسمین سکول جانے لگی تو بولی مجھے←  مزید پڑھیے

ہم کیسے رہتے ہیں۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

اکثر لوگوں کا خیال ہوتا ہے کہ یورپ میں زندگی آسان ہوتی ہے۔ سچ یہ ہے کہ بہت اچھی آمدنی کے بغیر کہیں بھی زندگی بہت اچھی نہیں ہوتی۔ کئی پہلووں سے زندگی اپنے ملک میں اچھی ہوتی ہے اور←  مزید پڑھیے