عمران علی کھرل کی تحاریر

تابش زمزمہ و حدت صہبا /عمران علی کھرل

ہم اہل ملتان سورج دیوتا کے پجاری ہیں,ہر  صبح جب تک خورشید جہاں تاب کو سوریا نمسکار نہ کر لیں ہمارا دن شروع نہیں ہوتا۔ آج بیس روز ہونے کو آئے  زیارت آفتاب سے محروم ہیں۔ اتنی ٹھنڈ ہے کہ←  مزید پڑھیے

عقل کا نوحہ/عمران علی کھرل

بڑے بوڑھوں سے سنا تھا کہ گردش ماہ و سال اور تجرباتِ لیل و نہار انسانوں کی عقل و آگاہی میں اضافہ کر دیتے ہیں، لیکن خود کو جب اس کسوٹی پر پرکھا ہے تو یہ محسوس ہوا ہے کہ←  مزید پڑھیے

باپ/تحریر-عمران علی کھرل

ہماری چند شناسا خواتین حقوق نسواں کی علمبردار ہیں۔وہ باپ کو بھی اس لیے بُرا سمجھتی ہیں کہ وہ مرد ہے۔ویسے ہم بھی اپنے باپ کو بُرا تو سمجھتے ہیں مگر اس لیے نہیں کہ وہ مرد تھے بلکہ اس←  مزید پڑھیے

تہمت عشق/عمران علی کھرل

جب ہم مدرسے کے طالب علم تھے تو ہم بولتے بہت تھے۔ہماری اس بے حساب، بے مقصد اور بے ترتیب گفتگو کو سُن کر نجانے کب ہمارے اساتذہ کو خیال آیا کہ کیوں نہ اس سے تقریر کروائی جائے۔ شاید←  مزید پڑھیے

نوحہ عقل/عمران علی کھرل

بڑے بوڑھوں سے سنا تھا کہ گردش ماہ و سال اور تجربات ِلیل و نہار انسانوں کی عقل و آگاہی میں اضافہ کر دیتے ہیں، لیکن خود کو جب اس کسوٹی پر پرکھا ہے تو یہ محسوس ہوا ہے کہ←  مزید پڑھیے