8 اکتوبر 2005 کی صبح ملک بھر میں قیامت بن کی آئی ۔ اس روز جب سورج طلوع ہوا تو لوگ زندگی کو حسین بنانے کے خواب لیے گھروں سے نکلے، طالب علم اپنے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں مستقبل سنوارنے← مزید پڑھیے
آزادی کامبارک ماہ شروع ہوچکا ہے ہر سو سبز پرچموں کی بہار ہے۔ اپنی استطاعت کے مطابق ہر پاکستانی آزادی کا جشن منانے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ گھروں، دفتروں اور گاڑیوں کو جھنڈوں اور رنگ برنگی جھنڈیوں سے سجایا← مزید پڑھیے
وہ آج خلاف معمول صبح سویرے ہی اٹھ گیا تھا، یونیورسٹی میں ایکسٹرا کلاس کا بہانہ بناکر وہ گھر سے نکلا مگر اسکی گاڑی کا رخ آج ہونیورسٹی کی بجائے ایک رکشہ سٹینڈ کی طرف تھا جہاں ایک خوبصورت لڑکی← مزید پڑھیے
رشتوں میں ماں باپ کے بعد اگر کوئی سب سے زیادہ پاکیزہ رشتہ ہے تو وہ بہن اور بھائی کا ہے۔ بہن سے رشتہ، نا صرف پاکیزگی بلکہ احترام میں بھی بے مثال ہے۔ مذہب کو اگر کچھ دیر کیلئے← مزید پڑھیے
ہفتہ 8 اکتوبر 12 سالہ کشمیری بچہ جنید بھی بھارتی فوج کی بربریت کا شکار ہوگیا۔ وادی کشمیر میں لگے کرفیو کو اب سو سے زیادہ دن ہوچکے ہیں۔ مگر کشمیری آج بھی آزادی کی اس آگ کو کسی قیمت← مزید پڑھیے