تسکین۔۔۔۔۔اے وسیم خٹک/کہانی

دونوں ایک جان دوقالب تھے ـ یونیورسٹی میں ہمیشہ ساتھ ہی رہتے تھے، ـ کلاس فیلو دونوں پر رشک کرتے تھے، ـ عائشہ خوبصورت تھی تو اعجاز بھی وجاہت میں کم نہ تھاـ ،فرق تھا تو دونوں کے خاندانوں میں تھا۔۔ عائشہ امیر تھی۔۔ اعجاز ایک لکڑہارے کا بیٹا۔۔ مگر محبت تو اندھی ہوتی ہے وہ کہاں دیکھتی ہے کون غریب ہےاور کون امیر۔۔ ـ دونوں   ایفائے  محبت کا عہد کرچکے تھے ـ انھوں نے امیری غریبی کو محبت پر حاوی نہیں ہونے دیاـ مگر جب اعجاز کا مزدور باپ اپنے بیٹے کا  رشتہ لیکر عائشہ کے گھر پہنچا ، پہلے تو اندر جانے نہیں دیاگیا اور جب چوکھٹ پار کی تو اپنی  حیثیت اور غریبی کے طعنے سنے اور پھر بے عزت کرکے گھر سے نکال دیا گیا ۔۔ ـ عائشہ نے بغاوت کی اور باپ کے سامنے زبان چلادی ـ، باپ نے بیٹی کے  منہ پہ چپ کی  مہر ثبت کردی۔۔۔ ـ وقت نہ رکا، عائشہ کی شادی کردی گئی اور اعجاز کی ماں کا انتقال ہوا۔۔۔ـ ماں کی رحلت کے بعد اپنے  باپ کی خواہش کے سامنے عاجز آکر اعجاز نے بھی شادی کر لی۔۔۔ ـ
وقت پر لگا کر اُڑتا رہا   برسوں  گزر گئے اور ایک دن عائشہ کو پتہ چلا کہ اسکے بیٹے کو اسکی ہم نام کسی عائشہ سے محبت ہوگئی ہے ۔۔معلوم کر نے پر  پتہ چلا کہ وہ اس کی ادھوری محبت اعجاز کی بیٹی ہے  ـ اور پھر عائشہ اور  اعجاز ملے۔۔ ـ دونوں نے اپنے بچوں کے نام اپنی محبتوں کے نام پر رکھے تھے۔ ـ دونوں نے مل کر فیصلہ کیا اور بچوں کی شادی کرکے اپنے جذبے کی تسکین کی۔

Facebook Comments

اے ۔وسیم خٹک
پشاور کا صحافی، میڈیا ٹیچر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply