نسلی ہنگاموں کے لیے دونوں اطراف قصوروار ہیں، ٹرمپ

اسلام آباد(انٹرنیشنل مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ریاست ورجینیا میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے لیے دونوں اطراف کو قصور وار ٹھہرایا ہے۔ اس بیان پر انھیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔
شارلٹس ول شہر میں ہونے والے ان مظاہروں میں ایک خاتون ہلاک اور متعدد دلوگ زخمی ہو گئِے تھے۔پیر کو ایک بیان میں انھوں نے سفید فام نسل پرستوں کی مذمت کی تھی، تاہم منگل کو نیویارک میں انھوں نے بائیں بازو کے دھڑوں کو بھی قصور وار ٹھہرایا اور کہا کہ انھوں نے "آلٹ رائٹ" (دائیں بازو کے انتہاپسند) پر دھاوا بولا تھا۔ان ہنگاموں میں ہیتھر ہائر نامی 32 سالہ خاتون اس وقت ہلاک ہو گئی تھیں جب ایک شخص نے ان پر کار چڑھا دی تھی۔صدر ٹرمپ کو اس بیان کے لیے شدید تنقید کا سامنا ہے اور مبصرین کے مطابق اس سے انھیں دور رس نقصان ہو سکتا ہے۔ نمایاں رپبلکن رہنماؤں نے صدر ٹرمپ پر اس حوالے سے تنقید کی ہے۔ایوانِ نمائندگان کے رپبلکن سپیکر پال رائن نے کہا کہ یہ بات واضح کرنا اہم ہے کہ سفید فام نسل پرستی نفرت انگیز ہے۔رپبلکن سینیٹر جان میک کین نے ٹویٹ کے ذریعے کہا کہ ’نسل پرستوں اور ان امریکیوں کے درمیان کوئی اخلاقی مطابقت نہیں ہے جو نفرت اور تعصب کے خلاف کھڑے ہو رہے ہیں۔‘ایریزونا کے سینیٹر جیف فلیکس نے کہا ہے کہ سفید فام نسل پرستی کے لیے بہانے قابلِ قبول نہیں ہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply