قصورمیں کمسن بچیوں کا ریپ اور قتل کے واقعات کافی عرصے سے جاری ہیں اور اب تک 11 معصوم بچیاں ہوس کا نشانہ بنائے جانے کے بعد قتل کی جا چکی ہیں۔
گزشتہ برس قصور میں ہی 11 بچیاں ہوس کا شکارہوکرموت کی آغوش میں چلی گئیں۔ان میں 6سالہ ایمان فاطمہ،8سالہ نور فاطمہ،9 سالہ لائبہ اور 11 سالہ فوزیہ بھی شامل ہیں۔کمسن بچیاں مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل کردی گئیں لیکن آج تک کوئی سفاک درندا پکڑا نہ جاسکا۔دوہزار پندرہ میں بھی قصوراسکینڈل سامنے آیا تھا۔جس میں 2006 سے2014 کے دوران 300 بچوں کاریپ کر کےویڈیوز بنائی گئیں اور والدین کو بلیک میل کرکے لاکھوں روپے بٹورے گئے تھے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں