پھانسی صبح کے وقت کیوں دی جاتی ہے

دنیا بھر میں موت کے سزا دینے کے مختلف طریقے ہیں جن میں ایک طریقہ پھانسی دینا بھی ہے جو کہ پاکستان میں معروف ہے جب کئی ممالک میں گولی اور کئی ممالک میں زہر کا انجکشن لگایا جاتا ہے ۔ پھانسی کے لئے بنایا گیا پھندہ ایک خاص رسی کا بناہوتا ہے یہ رسی سوتی تار سے بنتی ہے جس میں کسی قسم کا گرہ نہیں ہوتا ۔اس کی لمبائئی بھی مخصوص ہوتی ہے کیونکہ اگر لمبائی زیادہ ہوتو قیدی کے سر کٹنے کا خدشہ ہوتا ہے اور اگر لمبائی کم ہوتو جان آسانی سے نہیں نکلتی اس لئے اس کی لمبائی کا خآص خیال رکھا جاتا ہے ۔ پھانسی

کے مجرم کو پھانسی سے پہلے اس کے گھر والون سے ملایا جاتا ہے اور اگلے دن صبح کی نماز سے پہلے اسے غسل کا موقع دیا جاتا ہے جس کے بعد وہ عبادت کرتا ہے اور اپنی کردہ ناکردہ گناہوں کی معافی مانگتا ہے ۔ اس کے بعد اسے پھانسی گھاٹ پر لایا جاتا ہے جہاں ایک ڈاکٹر ایک مجسریٹ اور جیل کے حکام ہوتے ہیں اگر مدعی چاہئے تو وہ بھی اس وقت کا منظر دیکھ سکتا ہے ۔ پھانسی کے لئے صبح کا وقت ہوتاہے  کیونکہ اس وقت انسان کے جسم کے اعضاء سکون میں ہوتے ہیں اور اس کو تکلیف کم ہوتی ہے جب کہ اس کی نسبت دن میں اعضاء سخت

Advertisements
julia rana solicitors london

ہوتے ہیں اور تکلیف زیادہ ہوتی ہے ۔ اس کی ایک اور وجہ بھی ہوتی ہے اور وہ یہ کہ مجرم کے حمایتوں کی طرف سے غم و غصہ کرنے کا خطرہ ہوتا ہے جب کہ صبح کے وقت سب سو رہے ہوتے ہیں اس لئے صبح کو وقت پھانسی دینے کے لئے تجویز کیا جاتا ہے ۔ مجرم کو لایا جاتا ہے اور اس کے سر کو ڈھانپ دیا جاتا ہے یا آنکھوں پر پٹی باندھ لی جاتی ہے ۔ اس کے بعد پھندہ اس کی گردن میں ڈالا جاتا ہے ۔ اور پھر رسا کھنچا جاتا ہے اس کے جھٹکے سے گردن کی ہڈی ٹوٹ جاتی ہے جس کی وجہ سے موت واقع ہوتی ہے ۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply