خود کشی ۔۔۔ایک فرضی کہانی

یہ کہانی دو ایسے اچھوتے دوستوں کی ہے جو کبھی ملے نہیں مگر ان میں جتنا اختلاف تھا اتنا اتفاق بھی ،وہ دونوں واقعی میں دو جسم ایک جان جیسے دوست تھے۔ ان کی دوستی ذہنی طور پر اتنی مضبوط تھی کہ حیرانی ہو ۔مگر ان کے درمیان رابطہ کا ذریعہ فقط سوشل میڈیا یا کمیونیکشن رہا تھا مگر دونوں کی زندگی کے تجربات میں ایک سی اذیتیں تھیں ۔ ایک کا نام عتیقہ اور ایک دوسرے کا نام مہتشم ۔
تقریبا ًوہ دونوں دیکھنے میں عام انسانوں کی مانند مگر عتیقہ بے حد مضبوط اعصاب کی اور دوسرا بات بے بات پر رودینے والا جذباتی طبیعت کا مگر وہ بس چند دوستوں تک ہی محدود سوشل میڈیا پر ہوکر رہ گیا تھا۔
اس نے ارادہ بنالیا تھا کہ اپنی محبت کو اب کہ نا حاصل کرسکا ۔ وہ ملے تو آگے زندگی اور نہ ملے تو موت طے کرچکا تھا مگر اس کے سب دوست سوائے اس کی ایک دوست عقیقہ کے سب اس فعل کو برا جانتے تھے مگر وہ جان گیا تھا ۔ وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہوگیا تو وہ ذہن و روح کی صدیوں کی پیاس وہ بجھا سکے گا اور اگر نہ پاسکا تو بھٹکتا رہے گا ۔عمر بھر اس کا یقین پختہ ہوگیا تھا ۔ آخر وہ بہت کوششوں کے بعد اُس لڑکی جو اُسکی یکطرفہ محبت ہوتی ہے اُس سے ملنے کی جدوجہد کرتا ہے اسکی ملاقات ہوتی ہے اور اس کو محسوس ہوتا ہے اپنی محبت اس میں ہے ، شائد وہ دیوانگی کی حد تک خیال کرہا تھا یا پھراس کا گماں پکا تھا مگر جب کچھ عرصے بعد اس نے بتایا کسی اور سے محبت کرتی ہے وہ اسکو نہیں پسند کرتا اور وہ کہیں اور کسی کے ساتھ کمٹڈ ہوچکی ہے تو اس کے پاوں تلے زمین نکل جاتی ہے مگر پھر بھی وہ دوستی کو شائد محبت سمجھنے لگتا ہے یا وہ اس کو پسند کرنے لگتی ہے مگر بتانا نہیں چاہتی کیونکہ وہ اپنے جذبات کو چھپانا جان چکی ہوتی ہے اب ان کی دوسری ملاقات ہوتی چند ماہ بعد اس میں وہ اس کو صاف صاف واضح الفاظ میں انکارکے ساتھ وآپس بھیج دیتی ہے ۔
ادھر اسکی وہ دوست فون کے اُس پار سے جس کی علیحدگی ہوچکی ہوتی ہے اس کے بعد پہلی محبت جو اسکو دوبارہ توڑ چکی ہوتی ہے اور اب اس سے بھی زیادہ گہرائی محبت میں اُس کو توڑ چکی ہوتی ہے ۔ یہ جذباتی مہتشم عتیقہ کو کال کرتا ہے وہ اسکو اور وہ اُسکو ہمت دلاتے ہیں ۔ جذباتی شخص اپنی ساری باقی چیزیں زندگی کے ایک دم سے الگ کرکے یکدم لاہور جاتا ہے کتاب کے سلسلے کا بہانہ کر کے اُس سے ملتا ہے وہ لوگ دو دن تک سارا وقت ساتھ رہتے ہیں ۔ پھر دونوں لاہور کی کسی طے شدہ جگہ کی جانب قدم بڑھاتے ہیں اورپھر خود کشی کرلیتے ہیں اگلے روز ایک خبر چھپتی ہے کہ دو لڑکا لڑکی نے خود کشی کرلی تفتیش جاری ہے کہ قتل کیا گیا یا خود کشی ہے ۔

Facebook Comments

محسن علی
اخبار پڑھنا, کتاب پڑھنا , سوچنا , نئے نظریات سمجھنا , بی اے پالیٹیکل سائنس اسٹوڈنٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply