رجو کی بیٹی نے میٹرک نمایاں نمبروں سے پاس کیا تو گاؤں میں
اس کی بیٹی کی قابلیت کی دھاک بیٹھ گئی۔
رجو نے شہر کے بڑے کالجوں سے رابطہ کیا تاکہ بیٹی کو اچھے کالج میں
داخل کروا سکے۔
لیکن فیس کا سن کر اس کا دل بیٹھ جاتا۔
ایک کالج والوں نے کہا آپ فیس کی فکر نہ کریں۔
بیٹی کو کالج بھیجنے کی تیاری کریں ۔۔ ہم یہاں خدمت خلق کے لئے بیٹھے ہیں۔
پیسہ تو بندہ کہیں اور سے بھی کما سکتا ہے۔
چند دنوں بعد سکول سے پیغام آیا۔
فنڈز کی مد میں پچاس ہزار جمع کروا دیں!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں