واشنگٹن: امریکا کی جانب سے ایران کو جوہری معاہدے میں خامیاں دور کرنے کیلئے تین ماہ کی ڈیڈ لائن قریب آتے ہی ایران پر پابندیوں کے سائے منڈلانے لگے۔
ڈیڈ لائن قریب آتے ہی ایران میں مظاہرے شروع ہوگئے ہیں، مختلف شہروں میں سیکڑوں افراد سڑکوں پر آکر نعرے لگارہے ہیں۔
ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدہ دو ہزار پندرہ میں طے پایا تھا جبکہ امریکی صدر نے رواں سال مئی میں ایران معاہدے سے علیحدگی اختیار کی تھی جس کے بعد اب امریکا سات اگست کو دوبارہ ایران پر پابندیاں نافذ کرے گا، جس کے تحت ایرانی کارپٹ اور خوردنی اشیاء کی برآمد پر پابندی ہوگی۔
پابندیوں کی وجہ سے کرنسی کی قدر مزید گرنے سے افراط زر میں اضافے کا خدشہ ہے جبکہ ایران امریکی ڈالر اور سونا سمیت قیمتی دھاتوں، صنعتی سافٹ ویئر کی تجارت بھی نہیں کرسکے گا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں