قدیم انسانی ہڈیوں پر پُراسرار نقش و نگار

یوکرائن میں ساڑھے چار ہزار سال قدیم یادگاری ٹیلے سے ملنے والے انسانی ڈھانچے کی ہڈیوں پر سیاہ رنگ سے بنائے گئے پُراسرار نقش و نگار پائے گئے ہیں۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چند سال قبل یوکرائن کے تاریخی ٹیلے سے 4 ہزار 5 سو سال پُرانی قبر سے ایک خاتون کا ڈھانچہ دریافت ہوا تھا۔ ڈھانچے کی ہڈیوں پر سیاہ رنگ کے پُراسرار نقش و نگار بنے ہوئے تھے جس کے بارے میں ماہرین کا خیال تھا کہ یہ نشانات جنگلی جانوروں کی کارستانی ہوسکتی ہے تاہم اب نئی تحقیق سے حاصل ہونے والے نتائج نے ماہرین کی رائے کو مسترد کردیا ہے۔ حال ہی میں ماہرین آثار قدیمہ اور سائنس دانوں نے ان ہڈیوں پر بنے نقش و نگار کا باریک بینی سے مشاہدہ کیا جس کے بعد تحقیقی ٹیم اس نتیجے پر پہنچی کہ یہ نقش و نگار انسانی ہاتھوں سے ہی بنائے گئے ہیں جس کے لیے سیاہ رنگ کا تار استعمال کیا گیا تھا۔ حیران کن انکشاف یہ ہے کہ ان نقش و نگار کو بنانے کے لیے مردہ جسم کے ہڈیوں میں تبدیل ہوجانے کے بعد قبر کشائی بھی کی گئی تھی۔ تحقیقی ٹیم کے سربراہ نے کہا  ہے کہ قبر کشائی کے بعد نہ صرف ہڈیوں پر نقش و نگار بنائے گئے بلکہ ڈھانچے کو مخصوص انداز سے قبر میں دوبارہ لٹایا گیا جو کہ اب تک ملنے والی ڈھانچوں کے دفن کرنے کے انداز سے بالکل مختلف ہے۔ ہڈیوں پر نقش و نگاراور دوبارہ تدفین کا مرحلہ کمیونٹی کے سب سے معزز شخص سے کرایا جاتا تھا تاہم یہ عمل فوت ہوجانے والی کمیونٹی کی صرف خاص شخصیات کے لیے مخصوص تھا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply