ہماری زبان۔ ۔ ۔قسط دوئم

گزشتہ سے پیوستہ۔ ۔ ۔

بہرحال زمانہ قدیم کو چھوڑتے ہیں حال پر آتے ہیں۔
اس وقت دنیا بھر میں تقرییاً پانچ ہزار سے زائد زبانیں بولی جاتیں ہیں۔ دنیا کے ہر ملک کی ایک قومی زبان ہوتی ہے۔ پاکستان میں پنجابی، پشتو ،سرائیکی، سندھی ،بلوچی، براہوی ،پوٹھوہاری اور 20 ادرز زبانیں بولی جاتی ہیں۔ پاکستان کی علاقائی زبان اردو ہے۔ وہ بھی ہر چند یہ ہے بھی کہ نہیں ہے۔ ۔ پاکستان زبانوں کے معاملے میں ماشاءاللہ خودکفیل ہے بلکہ اوورکفیل ہے۔ ہمارے بچوں کو اور کچھ آتا ہو یا نہ آتا ہو زبانیں بہت آتی ہیں۔ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں بچے کو پیدا ہوتے ہی کئی کئی زبانوں سے واسطہ پڑتا ہے۔ہمارے ہاں بچہ بولنے کے قابل ہوتا ہے تو اس کو سب سے پہلے مادری زبان سکھائی جاتی ہے۔ یہ مرحلہ ابھی ابتدائی سطح پر ہی ہوتا ہے کہ بچے کو عربی زبان پڑھنے کے لیے مولوی صاحب کے پاس بھیج دیا جاتا ہے۔ ابھی وہ ان دونوں زبانوں سے نمٹ ہی رہا ہوتا ہے کہ سکول بھیج دیا جاتا ہے۔ جہاں اس کا واسطہ بیک وقت اردو اور انگریزی زبانوں سے پڑتا ہے۔ یوں محض دو سے چار سال کی عمر میں ہی ہمارا بچہ چار زبانیں سیکھ لیتا ہے۔

پنجابی کے”لَک”(کمر) سے عربی کے لک (تمہارے لیے) سے ہوتے ہوئے اردو کے لک (چاٹنا) اور انگریزی کے Luck (قسمت) تک کا سفر بآسانی چار سے پانچ سال کی عمر میں طے کر لیا جاتا ہے۔ اور یوں اوائل عمری میں ہی ہمارا بچہ زبانوں کے ذخیرہ الفاظ اور حروف تہجی کے معاملے میں لکّ و لَک بلکہ نکّ و نَک ہو چکا ہوتا ہے۔بقیہ زندگی انہی زبانوں کو مزید سیکھنے میں گزر جاتی ہے۔ رہ گئی سائنسی و دیگر علوم کی تعلیم۔ ۔ ۔ تو اس کے لیے غیر ملکی لوگ ہیں ناں۔ ہم نے کون سی ایجادات کرنی ہیں۔ ہم زبانیں سیکھ لیں ہمارے لیے یہی کافی ہے۔ اتنی زبانیں سیکھ کر غیرملکیوں کی ایجادات اور اشیا کی پیکنگ میں موجود مختلف زبانوں کو بآسانی پڑھ کر استعمال کر لیں تو یہ کیا کم ہے۔ ان زبانوں میں نیا اضافہ چینی زبان کا بھی ہے۔ قوی امید ہے کہ آئندہ کچھ برسوں تک ہمارے ہاں چینی زبان بھی سکول کی سطح تک لاگو ہو جائے گی۔ تا کہ ہم ان کی چیں چاں چیاؤں کو بھی بخوبی سمجھ سکیں۔اس لحاظ سے ہم کہ سکتے ہیں کہ پاکستان الحمدللہ زبانوں کے معاملے میں اوورکفیل ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

جاری ہے

Facebook Comments

ندیم رزاق کھوہارا
اردو زبان، سائنس، فطرت، احساس، کہانی بس یہی میری دنیا ہے۔۔۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply