کمر درد کا ایسا علاج جو ہر بار کام کرتا ہے

سائنسی جریدے ’لانسٹ‘ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کمر درد کے مریضوں کو ڈھیروں ادویات دی جاتی ہیں، ان کی کمر میں انجکشن لگائے جاتے ہیں، بعض اوقات سرجری بھی کی جاتی ہے، لیکن یہ سب چیزیں اکثر بے سود ثابت ہوتی ہیں۔ تو پھر اس موذی بیماری کا اصل علاج کیا ہے؟ پہلی بار سائنس دانوں اور ڈاکٹروں نے اس بارے میں کچھ انتہائی اہم انکشافات کئے ہیں۔

کیل یونیورسٹی کی پروفیسر آف مسکیولوسکیلٹل ہیلتھ نادین فوسٹر نے اپنی تحقیق میں بتایا ہے کہ کمر درد کا اصل علاج ادویات یا انجکشن نہیں بلکہ جسمانی سرگرمی، اعضاء کی موزوں حرکت، اٹھنے بیٹھنے کا درست انداز، اور باقاعدہ ورزش ہے۔

وہ کہتی ہیں کہ ہمیں یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ مہنگے ٹیسٹ اورادویات کی بجائے ہمیں ورزش اور جسمانی سرگرمی پر توجہ دینا ہوگی۔

ریسرچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شدید کمر درد کی صورت میں اگرچہ درد کش ادویات کا استعمال ضروری ہو جاتا ہے، لیکن یہ ادویات مسئلے کا اصل حل نہیں ہیں۔ یہ ادویات عموماً گولیوں، کریم یاجیل کی صورت میں استعمال کی جاتی ہیں۔ اگر کریم یا جیل کے استعمال سے درد میں کمی آتی ہے تو یہ طریقہ گولیاں استعمال کرنے سے بہتر ہے۔

کمر درد پر قابو پانے کے لئے انجکشن بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ عام طور پر اس انجکشن کے ذریعے اسٹیرائیڈز متاثرہ حصے تک پہنچائے جاتے ہیں۔ ہر ممکن کوشش ہونی چاہیے کہ کمر میں انجکشن لگوانے سے بچا جائے، تاہم اگر ادویات سے درد کا خاتمہ کسی طور ممکن نہ ہو تو ڈاکٹر آخری چارے کے طور پر انجکشن کا مشورہ دیتے ہیں۔

نفسیاتی مسائل جیسا کہ پریشانی اور ذہنی دباﺅ کمر درد کے مسئلے کو مزید سنگین کردیتے ہیں۔ اسی لئے ڈاکٹر کمردرد کے مریضوں کو ماہر نفسیات سے رابطہ کرنے کو بھی کہتے ہیں۔ کاگنیٹو بہیویرل تھیراپی کے ذریعے ماہر نفسیات مریض کو اپنی زندگی کے مسائل اور درد کی پریشانی سے بہتر طور پر نمٹنے کی تربیت دیتا ہے۔

جدید تحقیق سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ مناسب ورزش کمر کے درد پر قابو پانے کے لئے مفید اور دیرپا نسخہ ہے۔ ورزش سے جسمانی ساختیں مضبوط ہوتی ہیں، جس کے نتیجے میں درد میں کمی واقع ہوتی ہے اور بیماری کے بگڑنے کا خدشہ بھی کم ہوجاتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

یہاں یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ کمردرد کا معاملہ بہت حساس ہوتا ہے لہٰذا اپنے طور پر کوئی ورزش نہیں کرنی چاہیے۔ ڈاکٹر آپ کا تفصیلی معائنہ کرتا ہے اور فزیرتھیراپسٹ سے مشورہ کرنے کو کہتا ہے۔ ماہر فزیو تھیراپسٹ ہی آپ کو بتاسکتا ہے کہ کون سی ورزش کرنی ہے، کس طریقے سے کرنی ہے، اور کتنے عرصے کے لئے کرنی ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply