بلوچستان میں آئندہ حکومت کس کی ہوگی ۔ ۔ ؟ نادر زادہ

بلوچستان میں اگلی حکومت کس کی ہو گی ؟  یہ ایک  مشکل سوال ہےمگر ہر ایک کے ذہن میں یہی سوال گردش کررہا ہے خصوصاً سیاسی طبقہ تو ہر زاویے سے مشاہدہ کررہا ہے ،۔ واضح رہے کہ انتخابات کے نتائج کچھ بھی ہوسکتے ہیں خصوصاً بلوچستان کی سیاست جہاں ہواؤں کے رخ بدلتے رہتے ہیں قبائلی اثر رسوخ فیصلہ کن ہوتے ہیں قوم پرست جماعتوں کی تعداد بھی  دو درجن کے قریب ہیں  اور مذہبی جماعتیں بھی متحرک نظر آ رہی ہیں۔
گزشتہ ایک سال سے ملک کے دوسرے صوبوں کی نسبت  بلوچستان میں سیاسی تبدیلی قدر زیاہ نظر آ رہی ہے ۔  ثناء اللہ زہری کی حکومت کاخاتمہ, سینٹ انتخابات میں سیاسی گروپ , نئے چہرے ملک کے اعلیٰ ترین اعوان سینٹ کے لیے انتخاب ہونا , اور بلاوقفہ صوبائی سطح پر ایک اور نئی سیاسی جماعت کا بننا , جو نہایت ہی کم وقت میں بلوچستان کے تمام اضلاع کے سیاسی میدان میں رقابت کرنے لگی ہے، یہ تمام عمل بلوچستان کے سیاسی حالات اور نتائج پر اثر انداز ہوسکتے ہیں د۔ وسری جانب وفاقی جماعتوں کی بلوچستان میں دلچسپی نہ ہونے کی برابر ہے  اور ان جماعتوں کی عدم دلچسپی سے ان کے ووٹ بینک بھی انتخابات اور صوبائی جماعتوں میں  اہم کردار ادا کریں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors

صوبے کے عام انتخابات میں تین بڑی جماعتوں کے درمیان میدان سجنے والا ہے ۔ بلوچستان نیشنل پارٹی جو صوبے کے اہم ترین جماعتوں میں شمار ہوتی ہے ، جمعیت علمائے اسلام جو متحدہ مجلس عمل کے بعد مزید عوامی قوت کے ساتھ میدان میں موجود ہے اور اس نے دینی جماعتوں کے ووٹ بینک کو تقسیم ہونے سے بچا لیا  ہے۔ ان دو جماعتوں کے علاوہ نئی بننے والی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی بھی صوبے میں عام انتخابات کے بعد حکومت سازی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے کیونکہ اس جماعت میں قبائلی شخصیات اور ایسے سابقہ ممبران اسمبلی بھی حصہ بن چکے ہیں جو اپنے حلقوں میں کافی مظبوط پوزیشن رکھتے ہیں  اور اکثر انتخابات  بھی جیتتے رہے ہیں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply