• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • سپین: پاکستانی کمیونٹی کی مشکلات اور سفارتی عملے کی نا اہلی۔ ۔۔آفتاب عالم

سپین: پاکستانی کمیونٹی کی مشکلات اور سفارتی عملے کی نا اہلی۔ ۔۔آفتاب عالم

اقوام عالم میں سفارت خانہ اور سفارتخانوں میں تعینات کسی بھی ملک کے افراد کا مقصد اس ملک میں اپنے ہم وطنوں کی حفاظت ، ان کے حقوق کی حفاظت ، کسی قسم کی پیچیدگی ،حادثے یا ایمرجنسی کی صورت میں اپنے ملک کے شہریوں کی حفاظت کرنا،انہیں خطرہ سے آگاہ کرنا، خطرات سے بچنے کے طریقے بتانا، اپنے شہریوں کو  کسی قانونی الجھن میں پھنس جانے کی صورت میں مکمل قانونی مدد دینا اور سفارت خانہ کے اثر و رسوخ کو اپنے شہری کے حق میں استعمال کرنے جیسی اہم ذمہ داریاں شامل ہیں

اسی لئے سفارت کار جو کہ دو ممالک کے درمیان ایک قانونی پل ،ایک مضبوط رشتہ اور ایک نہایت قابل احترام مہمان بھی ہوتا ہے کو ایک خاص اہمیت، حقوق اور استثنی حاصل ہوتا ہے ۔اس ملک کا کوئی ادارہ ایک خاص حد سے آگے بڑھ کر ان سے کسی قسم کی باز پرس نہیں کر سکتا اور سفارت کار ان ممالک میں ایک شاہی مہمان کی حیثیت رکھتے ہیں۔

بدقسمتی سے پاکستانی سفارتی عملہ حکومتی نااہلی اور اقربا پروری کی بنیاد پر کی گئی تقرریوں کی وجہ سے دنیا بھر میں پاکستان اور پاکستانی شہریوں کے لئے ایک عضو معطل اور ایک سیاسی دفتر سے  زیادہ کچھ ثابت نہیں ہو سکا جس کی تازہ مثال سپین کے صوبہ (گیپسکوا ،آتونومیا پائس باسکو) میں موجود پاکستانی کمیونٹی کو پیش آنے والے مسائل پر میڈرڈ میں موجود پاکستانی سفارت خانہ ،عملہ اور سفارت کار کا سرد اور غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہاں موجود پاکستانیوں کو قانون کے مطابق روزگار چھن جانے یا بے روزگار ہو جانے کی صورت میں صوبہ کی طرف سے جو سوشل ایڈ ملتی تھی اس کو ایک بے بنیاد اور غلط فہمی کی بنیاد پر پیش کیے  گئے پیپر کو بنیاد بنا کر روک لیا گیا ہے ۔پاکستانی کمیونٹی کی طرف سے متعلقہ ادارے کو تمام ثبوت مہیا کرنے کے باوجود عرصہ چار مہینہ بلکہ اس سے بھی زیادہ سے ادارے کی طرف سے نہ تو کسی قسم کا جواب آیا ہے،نہ ہی کوئی دفتری کارروائی عمل میں لائی گئی ہے اور نہ ہی اس مسئلہ کے حل ہونے کی مستقبل قریب میں کوئی امید دکھائی دے رہی ہے۔

اس ساری صورتحال میں پاکستانی کمیونٹی پائس باسکو نے کمیونٹی کی مدد کرنے کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھائی،اس صوبہ کے متعلقہ اداروں اور ان کے سربراہان سے ملاقاتیں کر کے انہیں اس مسئلہ پر وضاحتیں بھی پیش کیں مگر یہاں موجود پاکستانی سفارت خانہ کی عدم دلچسپی اور تعاون نہ کرنے کی وجہ سے یہ مسئلہ باوجود ہر ممکن کوشش کے ابھی تک حل طلب اور جوں کا توں ہے۔ پاکستانی سفارت خانہ اور سفارت کار کمیونٹی سے مدد کا وعدہ کرنے کے باوجود ابھی تک اس مسئلہ کے حل کے لئے اپنی دلچسپی ثابت کرنے میں ناکام ہیں اور پاکستانی کمیونٹی کی کمیٹی سے ملاقات میں سفارت خانہ میڈرڈ نے ہر قسم کے تعاون کے وعدہ کے باوجود تاحال کمیونٹی کے مسئلہ کے حل کے لئے کوئی احسن اقدام نہیں کیا اور باوجود پاکستانی کمیونٹی کے درخواست کرنے کے اور سفارت خانہ کے وعدہ کرنے کے ،ابھی تک پاکستانی سفارت کار کمیونٹی کے اس مسئلہ کے حل کے لئے سرکاری یا سفارتی سطح پر نہ تو سپین کے اس صوبہ کے کسی ذمہ دار سے ملے ہیں اور نہ ہی کسی قسم کی ملاقات آئندہ طے ہے جس سے کمیونٹی کو کسی قسم کی امید ہو۔

Advertisements
julia rana solicitors

پاکستانی کمیونٹی اس بات پر بھی متفق ہے کہ اگر ہمارا سفارتخانہ ذاتی دلچسپی کے ساتھ اس صوبہ کے گورنر سے ایک ملاقات کرے تو یہ مسئلہ حل ہو جائے گا مگر سفارتخانہ مسلسل اس مسئلہ اور کمیونٹی کی پریشانی کو نظر انداز کر رہا ہے۔ یہاں موجود پاکستانی کمیونٹی کی حالت بہت بری ہے اور بہت سی فیمیلز اپنے فلیٹ کے کرائے، بل وغیرہ دینے سے بھی عاجز ہیں مگر ان کی آواز سننے والا کوئی نہیں۔ یہاں موجود پاکستانی کمیونٹی سفارتخانہ میڈرڈ، حکومت پاکستان، اعلی عدلیہ ،دفاعی اداروں کے سربراہان، اوورسیز پاکستانیز فاونڈیشن اور متعلقہ اداروں سے پر زور اپیل کرتی ہے کہ خدارا ہماری حالت پر رحم کیا جائے اور اس نازک اور حساس مسئلہ کے حل کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں ۔۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply