• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • یکم جنوری ۲۰۱۸ کو شروع ہونے والی ’طلبہ یونین بحالی تحریک‘ جنوبی پنجاب میں بھی زور پکڑ گئی

یکم جنوری ۲۰۱۸ کو شروع ہونے والی ’طلبہ یونین بحالی تحریک‘ جنوبی پنجاب میں بھی زور پکڑ گئی

یکم جنوری ۲۰۱۸ کو شروع ہونے والی ’طلبہ یونین بحالی تحریک‘ جنوبی پنجاب میں بھی زور پکڑ گئی
6 اپریل ۲۰۱۸ کو طلبہ یونین بحالی تحریک کے حوالے سے بہاولنگر کی تحصیل ڈونگہ بونگہ میں این ایس ایف پاکستان کا ضلعی کنونشن منعقد ہوا جِس میں طلبہ کی کثیر تعداد کے علاوہ مزدوروں اور کِسانوں نے بھی شرکت کی۔
این ایس ایف ۔ پاکستان کے مرکزی صدر ساحر آزاد پلیجو، مرکزی نائب صدر شہاب خان صافی، این ایس ایف پنجاب کمیٹی کے رہنما پرویز گِل سلطانی، این ایس ایف پاکستان کے سابق صدر صابر علی حیدراور پی ڈی ایف کسان اکٹھ کے رہنماوں خالد جاوید گجر اور فہیم عامِر نے بھی کنونشن میں خصوصی شرکت کی۔
کنونشن سے خِطاب کے دوران این ایس ایف پاکستان، ضلع بہاولنگر کے صدر رائے عرفان بھٹی نے اپنے خِطاب کے دوران کہا کہ این ایس ایف پاکستان اِس وقت طلبہ کی واحِد طلبہ تنظیم ہے جو طلبہ کے جمہوری حق کے لیئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اِس سے پہلے ہم نے قصور میں کامیاب ضلعی کنونسن منعقد کر کے پنجاب کے آقاوں پر واضح کر دیا تھا کہ ان کے تمام مظالم، تشدد اور جھوٹے پرچوں کے باوجود اگر فوری طور پر بھی طلبہ یونین کا انعقاد کروا دیا جائے تو پنجاب کے بیشتر تعلیمی اداروں میں این ایس ایف ہی کامیاب ہو گی۔ انہوں نے این ایس پاکستان، سندھ کی جدوجہد کو سراہتے ہوئے کہا کہ جِس طرح ساتھیوں نے حیدرآباد اور کراچی میں بھوک ہڑتال کی اور سندھ میں ریلیاں نکالیں، یہ اِس بات کا ثبوت ہے کہ طلبہ کی قوت کِسی بھی طرح کم نہیں پڑی۔ انہوں نے JKNSF کے ساتھیوں کو بھی سلام پیش کیا جوہر طرح کے نامساعد حالات کے باوجود طلبہ یونین بحالی کی تحریک کو کامیابی سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں آئے دن نکلنے والی JKNSF کی ریلیاں اِس بات کا ثبوت ہیں کہ کشمیر سے مہران تک اور خیبر سے مکران تک تمام طلبہ این ایس ایف پاکستان کی طلبہ یونین بحالی کی تحریک کے ساتھ متحد ہیں۔
تحصیل بہاولنگر کی رہنما کامریڈ اقرا نے کہا کہ محض تعلیم ہی کیا حکومت نے تو ہمارے زندہ رہنے کا حق تک سامراج کے ہاتھوں فروخت کر دیا ہے۔ آج ہر چیز پرائیویٹازیشن کی نذر ہو گئی ہے۔ ہم ہر چیز اپنی جیب سے خریدتے ہیں اور پھِر بھی ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این ایس ایف پاکستان عوام سے لیئے گئے ایک ایک پیسے کا حساب لے گی۔
کنونشن سے خِطاب کرتے ہوئے این یس ایف پاکستان، ضلع بہاولنگر کے نائب صدر ادریس جٹ نے اپنے خطاب نے کہا کہ سامراج کے کچھ ایجنٹ این ایس ایف کا نام استعمال کر کے طلبہ یونین بحالی تحریک کو کمزور کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ وہ کبھی خود کو این ایس ایف آزاد کہتے ہیں اور کبھی صرف این ایس ایف۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ ان شعبدہ بازوں کے جھانسے میں آنے والے نہیں کیونکہ این ایس ایف پاکستان اپنے عمل سے پہچانی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ایس ایف پاکستان نے طلبہ یونین بحالی کی تحریک یکم جنوری سے شروع کی تھی اور ہمارا ایک ایک انقلابی نوجوان یہ علم رکھتا ہے کہ ۱۱ فروری کو ہمارے کشمیری انقلابی ساتھی صرف مقبول بٹ کی شہادت مناتے ہیں۔ یہ صرف ان سامراجی پٹھووں کی شعبدہ بازی ہے کہ وہ ۹ فروری کو یومِ سیاہ منانے کی بجائے اور ۱۱ فروری کو مقبول بٹ شہید کی برسی منانے کی بجائے ۱۱ فروری کو طلبہ یونین بحالی کی تحریک کا آغاز کرتے ہیں۔ یہ عوام کو تاریخی حقائق سے لاعلم رکھنے کی ناکام کوشش کے سوا کچھ بھی نہیں۔ ان کا تعلق لال خان، قمر الزماں بٹ، سوار خان، حبیب اللہ شاکر اور صلاح الدین گنڈاپور جیسے غداروں سے ہے۔ وہ بھی اپنے پوسٹروں پر ڈاکٹر رشید حسن خان کی تصاویر لگا کر قوم کو دھوکہ دیتے رہے اور آج ان کا نام انقلاب کے غداروں میں شمار ہوتا ہے۔
این ایس ایف پاکستان کے صدر پرویز گل سلطانی نے کہا کہ ضلع قصور میں تحریک کے دوران زخمی ہونے والے انقلابی طلبہ کا خون ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ہمارے انقلابی کارکنان کی بانہیں توڑیں، ٹانگیں توڑیں، یاسر آزاد آج بھی قتل کے جھوٹے پرچے میں سلاخوں  کے پیچھے ہے۔ مگر حکومت کو کیا لگتا ہے کہ ہم اپنی تحریک واپس لے لیں گے؟ ہم اپنے حق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ طلبہ یونین کی بحالی ہمارا حق ہے اور ہم اسے چھین کے حاصل کر لیں گے۔
این ایس ایف پاکستان کے مرکزی نائب صدر شہاب خان صافی نے کہا کہ طلبہ جانتے ہیں کہ جب اسلامی جمیعت طلبہ کے مسلح غنڈے ہمارے پختون اور بلوچی بھایئوں پر تشدد کرتے ہیں تو کون ان کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اگر پنجاب یونیورسٹی میں پختون اور بلوچ کونسل صرف این ایس ایف پاکستان پر اعتماد کرتے ہیں تو اِس کی وجہ صرف یہی ہے کہ این ایس ایف نے ہمیشہ مظلوم کا ساتھ دیا ہے اور ہمیشہ دیتی رہے گی۔
مرکزی صدر ساحر آزاد پلیجو نے کہا کہ حکومت طلبہ یونین کے انتخابات کروانے سے کیوں خائف ہے جبکہ یوسف رضا گیلانی کے ایگزیکٹو آرڈر کے مطابق تو طلبہ یونین پر پابندی ۲۰۰۸ کی ختم ہو چکی ہے؟ انہوں نے کہا کہ دراصل حکومت نجی تعلیمی اداروں کے مالکان کے ہاتھوں کب کی بک چکی ہے۔ وہ جانتی ہے انہوں نے صرف اپنی جیبیں بھرنے کے لیئے ملک بھر کو نجکاری کے حوالے کر دیا ہے۔ لہٰذہ اگر طلبہ یونین کے انتخابات کروانے پڑ گئے تو وہ جانتے ہیں کہ این ایس ایف پاکستان ملک بھر میں انتخابات جیت کر نجی تعلیمی اداروں کا تعلیم کو مہنگے داموں فروخت کرنے کا دھندہ بند کر دے گی۔ این ایس ایف پاکستان ہر روز بڑھتی ہوئی فیسوں میں اضافہ واپس لینے پر حکومت کو مجبور کر دے گی۔ مفت تعلیم کے حصول کے لیئے کامیاب تحریکیں چلائے گی، جِس سے تعلیم عام آدمی کی پہنچ میں آ جائے گی۔ اِسی لیئے حکومت طلبہ یونین کے انتخابات نہیں کروا رہی۔ مگر این ایس ایف پاکستان کے انقلابی نوجوان اپنا آئینی اور جمہوری حق لے کر رہیں گے۔
پی ڈی ایف کے رہنماوں نے کہا کہ کوئی بھی تحریک طلبہ، مزدور اور کسان اتحاد کے بغیر کامیاب نہیں ہو سکتی۔ لہٰذہ کسان اکٹھ اور مزدور فرنٹ کے کارکنان ہر دم این ایس ایف پاکستان کے ساتھ ہیں اور ان کے طلبہ یونین کے مطالبے کے لیئے وہ کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ کنونشن کے آخر میں ضلع بہاولنگر کی تمام تحصیلوں کے آرگنائزرز کا اعلان کیا گیا۔
کنوشن کے بعد طلبہ نے ڈونگہ بونگہ مرکزی چوک تک ریلی نکالی اور حکومت کے خِلاف شدید نعرے بازی کی۔

Facebook Comments

فہیم عامِر
ایک عرصے سے صحافت سے منسلک ہیں اردو اور انگریزی زبانوں میں کالم نگاری کرتے ہیں۔ بقیہ تعارف تو ہماری تحریریں ہی ہیں، جِن میں سے کچھ ہماری فیس بُک پر موجود ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply