ہم سب کا پاکستان

پاکستان دنیا پر اسلامی حکمرا نی کا نقطہء آغاز ہے۔پاکستان کے قیام کا مقصد برصغیر کے مسلمانوں کو ایک مضبوط لڑی میں پرونا تھا۔یہ وہ واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا۔یہ ریاست کسی سندھی ،بلوچی ،کشمیری، پنجابی یا پٹھان کے لئے نہیں بنی تھی بلکہ مسلمانوں کے لئے بنائی گئی تھی۔دو قومی نظریےکی بنیاد ہی لا الہ الا اللہ پر قائم کی گئی ۔۔اس ملک کی بنیادوں میں ان ہزاروں لوگوں کا خون شامل ہے جنہوں نے اسلام اور پاکستان کی محبت میں اپنی جان دی۔قائداعظم پاکستان کے قیام کو حضور پاکﷺ کا روحانی فیض سمجھتے تھے اور اسے خلافت راشدہ کا نمونہ بنانا چاہتے تھے تاکہ خدا اپنا وعدہ پورا کرے اور مسلمانوں کو پوری زمین کی بادشاہت دے۔علامہ اقبال نے کہا تھا خودی کا سرِ نہاں لاالہ الا اللہ اور پاکستان اسی لاالہ الا اللہ کے نعرہ تلے رمضان کی ستائیسویں شب کو وجود میں آیا۔
ابھی تک تو بات ہو رہی تھی پاکستان کے معماروں کی اب کچھ بات ہو جائے پاکستان کے دشمنوں کی۔۔۔ پاکستان نہیں بلکہ اسلام کے دشمنوں کی جنہوں نے تحریک پاکستان سے لے کر آج تک ہمیں نقصان پہنچانے اور ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔اگر آپ کو لگ رہا ہے میں غلط بیانی سے کام لے رہا ہوں تو آپ خود وقت کے پہیے کو ذرا الٹا گھما کر دیکھ لیجئے۔پاکستان کو کس نے توڑا ؟ مکتی باہنی کون تھے ؟ باچا خان کو سرحدی گاندھی کیوں کہتے تھے ؟ انہوں نے پاکستان میں دفن ہونا بھی پسند نہیں کیا۔ بلوچستان کے آزادی پسندوں کی پشت پر کون کھڑا ہے ؟ سندھ میں الطاف حسین کو کس کی آشیرباد حاصل تھی ؟
آپ دور کیوں جاتے ہیں ہمارے کشمیر کے شیخ عبداللہ نے کس کی گود میں بیٹھ کر کشمیر کو آگ میں جھونکا ؟ آپ کو حقیقت جاننے میں بہت زیادہ وقت نہیں لگے گا۔۔پاکستان تو بن گیا مگر اب ہم سب کا فرض ہے کہ اس کو حقیقی اسلامی ریاست بنا کر خدا سے کیا ہوا اپنا وعدہ پورا کریں۔سب سے پہلے سود جیسی لعنت کا ہماری معیشت سے خاتمہ ناگزیر ہو چکا ہے۔سود سے پاک نظام ہی ہماری منزل ہے۔زکوتہ اور عشر کا نظام نافذ کیا جائے تاکہ سرمایہ فقط چند ہاتھوں میں نہ رہے اور انصاف کی فراہمی میں عدل فاروقی ساری دنیا کے لئے مشعل راہ ہے۔ آخر میں آپ سب کو23مارچ کی مبارک باد دیتا ہوں۔پاکستان کی تاریخ میں یہ دن کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔اسی قرارداد کی بنیاد پر قائد اعظم کی بے لوث قیادت میں ہم نے یہ ملک حاصل کیا۔بھارت میں اتر پردیش کے حالیہ انتخابات کے احوال پڑھ کر ایسا لگتا ہے کہ اگر ہم قائداعظم کے پاؤں کی گرد کا سرمہ بنا کر بھی اپنی آنکھوں میں لگا لیں تب بھی اس احسان کا بدلہ نہیں چکا سکتے جو پاکستان کی صورت میں قائد اعظم نے ہم پر کیا۔اللہ اپنی رحمت کا سایہ ہمارے اس پاک ملک پر صدا قائم رکھے اور وہ دن بھی آئے کہ اقوام عالم کے فیصلے پاکستان کی ہاں اور ناں سے ہوں۔وہ دن ضرور آئے گا۔پاکستان کا مستقبل تابناک ہے۔۔پاکستان ہم سب کا وطن ہے اور ہم سب ہی اس کے پاسباں ہیں۔ پاکستان اپنی حقیقی منزل تک ضرور پہنچے گا۔انشاءاللہ!

Facebook Comments

جہانزیب عباسی
نیا لکھنے والا ہوں بس یہی تعارف ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply