آہ! محترمہ عاصمہ صاحبہ اب نہ رہیں ۔۔محمد فیاض حسرت

پتا نہیں اتنا غم کیوں ہوتا ہے جب کوئی اچانک سے یوں ہمیشہ کے لیے جدا ہو جاتا ہے ۔جب کوئی اچانک سے یوں ہمیشہ کے لیے بچھڑ جاتا ہے ۔ جب کوئی اس عارضی زندگی کو خدا حافظ کہہ کر نہ ختم ہونے والی زندگی کی طرف چل نکلتا ہے ۔جب ایسا ہوتا ہے تو بہت دکھ ہوتا ہے نا ؟ یقیناً ایسی صورت میں ہر انسان غم زدہ ہو جاتا ہے ۔ بیشک کوئی اپنا بھی نہ ہو پر یوں حادثاتی طور پہ کسی انسان کا اس دنیا سے چلے جانا انسانیت کے ناطے ہر انسان کو غم میں مبتلا کر جاتا ہے ۔۔ ہائے ہائے یہ توقفِ قلب تو چلتے پھرتے انسان کو ایک دم ختم کر دیتا ہے ۔محترمہ عاصمہ جہانگیر صاحبہ کی وفات کی خبر سن کے مجھے کتنا غم ہوا یہ میں جانتا ہوں اورمحترمہ کی یوں اچانک وفات سے جو اس ملک کو نقصان ہوا ہے اس کا اندازہ بھی لگانا مشکل ہے ۔
ایک طرف تو لوگوں میں غم کی شدت اس قدر زیادہ کہ کچھ لکھ پانا بھی مشکل اور ایک طرف کچھ ایسے لوگ جو یہ ثابت کرنے میں لگے ہیں کہ مرحومہ کو ان کے کیے کے بدلے میں آخرت میں کیا صلہ ملنے والا ہے ۔

پہلے تو لوگ کسی کے مرنے کے بعد دعائے مغفرت کیا کرتے تھے اب تو کچھ اور ہی ہونے لگا ہے کیونکہ میری طرح آپ سب بھی یہ جان چکے ہوں گے کہ اس معاشرے کے کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جنہیں اس دنیا میں ہی خبر ہو جاتی ہے کہ کون انسان جنت پانے والا ہے اور کون جہنم ؟ اتنا ہی نہیں جب کوئی یہاں اس دنیا کو خیر آباد کہہ کے اس مستقل دنیا کی طرف چل نکلتا ہے تو یہ لوگ دعوے کے ساتھ کہتے ہیں کہ اس کا جانا ٹھیک نہیں کیونکہ اس کے کیے گئے اعمال درست نہیں اور اس کے لیے دعائے مغفرت بھی جائز نہیں یا تو پھر دعوے کے ساتھ کہتے ہیں یہ تو پکا جنت میں جائے گا ۔شاید ان لوگوں کے پاس ایماں کی پیمائش کرنے والا کوئی آلہ آ گیا جس سے یہ پتا لگا لیتے ہیں کس کا کتنا ایمان ہے ۔ میں تو بس اتنا کہوں گا کہ
اے لوگو ! چھوڑ دو یہ سب۔
تمہیں کیا معلوم ؟
کس کا کتنا ایمان ہے ؟
کس نے کتنے اس دنیا میں اچھے اعمال کیے ؟
کس نے کتنے برے اعمال کیے ؟
کون جنتی ہے؟
کون جہنمی ہے؟
اے لوگو ! یہ معاملہ خدا کے ہاں پیش ہونا ہے اور وہی خدا اس بات کا فیصلہ کرے گا کہ کس کے لیے جنت ہے اور کس کے لیے جہنم ؟
کون نیک عمل کر آیا ہے اور کون برے عمل ، کس کا ایمان زیادہ ہے اور کس کا کم ۔ ہاں تم اتنا کر سکتے ہو کہ انفرادی طور پہ اپنے خود کے کیے اچھے یا برے اعمال کا حساب کرو اور سوچو کہ خود کس حال میں ہو۔

دعا ہے کہ خدا مرحومہ کے ساتھ رحمت کا معاملہ فرمائے، ان کی لغزشیں معاف فرمائے اور آخرت کی تمام مشکلات ان پہ آسان فرمائے ۔آمین!

Advertisements
julia rana solicitors london

Save

Facebook Comments

محمد فیاض حسرت
تحریر اور شاعری کے فن سے کچھ واقفیت۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply