کیا آپ شور شرابہ کے نقصانات جانتے ہیں؟

آپ نے کبھی غور نہیں کیا ہوگا کہ شور آپ کی صحت اور دماغ پر کیا اثرات ڈالتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں۔

قدرتی طور پر ہماری سماعت یا سننے کی طاقت 86 ڈیسیبل تک شور برداشت کر سکتی ہے لیکن جب شور اس حد سے بڑھنا شروع ہوتا ہے تو سماعت متاثر ہونا شروع ہو جاتی ہے اور آواز دماغ تک پہنچ جاتی ہے جو کہ انتہائی تکلیف دہ ہوتی ہے اور ساتھ ہی اس کے مضر اثرات بھی پڑنا شروع ہوجاتے ہیں۔

مسلسل شور شرابے میں رہنا ذہنی دباؤ اور ہارمون لیولز کو بڑھاتا ہے۔ اس کے برعکس خاموشی بہت سی پریشانیاں ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس سے ہمارا بلڈ پریشر بھی نارمل رہتا ہے۔

ایک طبی ماہر کے مطابق اگر شور حد سے بڑھ جائے اور ہم مستقل اس کے دائرے میں رہیں تو ہماری سماعت متاثر ہونا شروع ہوجاتی ہے۔

شور ہمارے خون پر بھی اثر انداز ہوتا ہے جس کا نتیجہ بعض اوقات ہارٹ اٹیک کی صورت میں نکلتا ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق شور شرابے میں رہنے والے بچوں کے اندر سیکھنے اور یاد کرنے کا مادہ کم ہوتا ہے اور وہ پڑھنے میں بھی کمزور ہوتے ہیں۔

اس کے برعکس وہ بچے جو پرسکون علاقوں میں مقیم ہیں ان میں پڑھنے لکھنے اور یاد رکھنے کی صلاحیت بہ نسبت زیادہ ہے۔جو کان شور سے متاثر ہوچکے ہوتے ہیں ان کی علامت یہ ہے کہ ایسے انسان کو اپنے کان میں ہلکی سی سیٹی کی آواز آنا شروع ہوجاتی ہے جبکہ یہ آواز ماحول میں کہیں بھی موجود نہیں ہوتی اور ساتھ ہی آہستہ آہستہ یہ آواز مستقل ہوجاتی ہے۔

کچھ لوگوں کو سر درد کی شکایت بھی ہوتی ہے جبکہ بعض افراد کو اونچا سنائی دینے لگتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ماہرین کے مطابق درخت بھی شور کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں کیونکہ درخت شور کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ لہٰذا بڑے شہروں میں زیادہ سے زیادہ درخت لگنے چاہئیں تاکہ وہ ماحول کی آلودگی کے ساتھ شور کی آلودگی کو بھی کم کریں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply