ہمیں دلہن نہیں ملتی… ترکی میں مردوں کی دہائی

ترکی کے جنوبی علاقے کے ایک دور افتادہ گاؤں ازوملو (Uzumlu) میں بستے مرد عجیب مشکل میں پھنس گئے ہیں۔وہ یہ کہ کوئی بھی خاتون ان سے شادی پر آمادہ نہیں ۔ وہ جس خاتون کو بھی رشتہ بھیجتے ہیں ،ٹکا سا جواب آتا ہے کہ ہم اس دورافتادہ اور پسماندہ گاؤں میں قید ہو کر اپنی زندگی برباد نہیں کرنا چاہتیں۔

یہ صورتحال اس قدر گھمبیر ہو چکی کہ گزشتہ نو سال سے اس گاؤں میں کسی ایک مرد کی شادی بھی نہیں ہو سکی۔دوسری طرف وہاں سے کئی لڑکیاں بیاہ کر دیگر علاقوں میں جا چکی ہیں۔ بیشتر خواتین بہتر مستقبل کے لیے بڑے شہروں میں جا بسی ہیں اور علاقے کے میئر کے مطابق اس گاؤں کی آبادی تقریباً آدھی رہ گئی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

پچھلے دنوں صورتحال سے تنگ آ کر گاؤں کے کنوارے مردوں نے ایک احتجاجی جلوس نکالا جس میں وہ خواتین سے التجائیں کرتے رہے کہ خدارا ہمارے ساتھ شادی سے انکار مت کرو۔ساتھ ہی انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے بھی معاملے کا نوٹس لینے اور مدد کرنے کی اپیل کی ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply