شاہد خیالوی کی تحاریر
شاہد خیالوی
شاہد خیالوی ایک ادبی گھرا نے سے تعلق رکھتے ہیں ۔ معروف شاعر اورتم اک گورکھ دھندہ ہو قوالی کے خالق ناز خیالوی سے خون کا بھی رشتہ ہے اور قلم کا بھی۔ انسان اس کائنات کی سب سے بڑی حقیقت اور خالق کا شاہکار ہے لہذا اسے ہر مخلوق سے زیادہ اہمیت دی جائے اس پیغام کو لوگوں تک پہنچا لیا تو قلم کوآسودگی نصیب ہو گی

ہم جیسے لوگ کہاں جائیں

اے میرے دوست ! تنویر سپراء نے کہا تھا شیشے دلوں کے گرد تعصب سے اٹ گئے روشن دماغ لوگ بھی فرقوں میں بٹ گئے قرآن کریم میں اللہ فرماتا ہے لا یستوی الاعمی والبصیر۔اندھا اور دیکھنے والا برابر نہیں۔←  مزید پڑھیے

تم اک گورکھ دھندہ ہو

ایک چارپائی، چارپائی کے متوازی رکھا سال خوردہ ٹانگوں والا ٹیبل اس ٹیبل پر بکھرے ہوئے کاغذات اور کچھ دوایئاں ٹیبل کے کونے پر نہایت احترام سے رکھی گئی اماں جی کی تصویر،جن شفیق آنکھوں میں ان کے لیے محبت←  مزید پڑھیے

دور جدید کی مہمان نوازیاں

مہمان نوازی کے زمن میں حاتم طائی کا واقعہ مشہور ہےجب اس نے اپنا مشہور عالم گھوڑا اپنے مہمان کو کھلا دیا تھا،اور وہ بات بھی آپ نے پڑھی ہو گی جب صحابی نے چراغ بجھا دیا تھا۔اور سرکار عالی←  مزید پڑھیے

تیسری صنف سے امتیازی سلوک معاشرے کا تاریک پہلو

خواجہ سرا پیدا ہونا کوئی جرم تو نہیں قدرت نے جیسا چاہا انہیں ویسا پیدا کر دیا لیکن ان خواجہ سراوں کے ساتھ سب سے پہلے ان کے ماں باپ امتیازی سلوک کرتے ہیں ، اکتاہٹ،نفرت،شرمندگی کیوں طاری رہتی ہے←  مزید پڑھیے