باآوازتخلیق خاموش کر دی گئی …!!!

عورت خاص تخلیق کی بلند ترین معراج پر کھڑی اپنی وجودیت کا شوخ سجائے منظورِنظر الہیٰ ہونے کے باوجود زیرِ نظر عتابِ مرد ہے ۔ حیرت بھی سوچ میں مبتلا ہے کہ آخر وجہ بصیرت میں کون سا مغالطہ صدیوں کا پڑائو ڈالے بضد ہے کہ یہ خاکی جاں بے حسی ، بے مروتی ، کم تری ، مغلوب ، اور ترس کے قابل ہے ؟؟

یہ عورت جسے رب نے اپنی تخیلق کے لازوال ہُنرآویز خدوخال سے مزین فرمایا ، کائنات کی محسورکُن جمالی اشکالات میں اعجازِ طلسم کی گٹھڑی تھامے خراماں خراماں اپنی منزل مقصود پر گامزن ہے ، زندگی کی سانس لیتی باوقار رعنائی تلے اُمڈتی کہکشاں جسے ہر رنگ رونق بخشنے کےلئے پیش پیش ہے، اُس پر یہ حُرمتِ نسواں آفتابِ کمال اور جہانِ کارساز کا مہتاب سمیٹے ہوئے ہے ۔۔۔ جنسِ مادر حیات بعد از حیات کے سارے بھید کھولے ہوئے ہے پھر بھی پُرسراریت کی نیند سے بوجھل ہے ۔۔ حوصلے اپنے شانے چت کیئے وجہ گمان ہیں کہ مرد کو تکمیل بخشتےہوئےگوشہ انسانی مکمل کرنے میں یہ جفاکش ، بہادر ، باہمت ، نڈر ، بلند ترین ظرف کی مالکہ کوئی گلی کوچہ خالی تک نہ چھوڑے تو پھر کیسے ممکن کہ رب العزت اپنی اس مقدس و پاکیزہ تخلیق کو وجہ ندامت تعبیر کرے اور نفرت و حقارت کے باب کھولنے میں مرد کو ہدایت یا راستہ بخشے ؟؟؟

یہ معمہ آخر کہاں کھڑا ہے ؟؟ ،، اُجاڑ صفت بکھری تاولیں کیونکر سر اُٹھائے ہوئے ہیں ؟؟؟
دراصل یہ بات اپنی ماہیت میں دوجہاں سمیٹے ہوئے معقول حد تک روشن دکھائی دیتی ہے کہ ساری جھاڑ پونچھ میں ان پیشوائوں کی عقلی ندامتوں کا ذخیرہ ہی وہ اصلی فساد کا منبہ ہے جس نے اپنے اونچے قد کاٹھ کےلئے اِس صفت نازک کے وجود کو وجہ تمسخر بنایا ۔۔۔ سماج میں اپنی کُلی برتری کے خواب سجائے دانستہ پیچھے دکھیل دینے والی ساتھیِ نفس کو زیر کرنے میں ان اکابرینِ جہالت کے پاس صرف اپنی فوق الفطرت حسرت ہی کارگر ہو سکتی ہے وگرنہ خدا کا اس تقسیم سے کوئی لینا دینا نہیں ۔۔۔۔

یہ عورت خاکی فطرت لئے اپنے رمز میں ………!!!
ایک ماں
ایک بہن
ایک بیوی
ایک بیٹی
گویا کُل جہان کے چار روپ اور لازوال حرمت و محبت کے انگنت نقوش ۔،،

Advertisements
julia rana solicitors

تخلیق آدم میں سجی سنوری یہ گوشہ رحمت کسی درجہ فہم میں بھی پیچھے رہ نہیں سکتی ، ہاں پیچھے دانستہ رکھ کر اس کے وجود کو پراگندہ ضرور کیا جاسکتا ہے ، اور اس کےلئے صحیفوں کے باب میں اپنے فہم کی آمیزش چاہیے ۔۔ یہ بیڑا بھی انہی مرد صفت نے اُٹھا رکھا ہے گویا دودھ کی رکھوالی پر بلی بیٹھا دی ہے ۔۔۔۔ یاللعجب ۔
۔
۔
ازقلم ۔۔ شاکر جی

Facebook Comments

شاکرجی
میری سوچ مختلف ہو سکتی ہے ۔۔ میری کاوش غیر سنجیدہ نہیں ۔۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply