فیسبک – احتیاط لازم ہے

پاکستان میں براڈبینڈ انٹرنیٹ اور موبائیل انٹرنیٹ کی ترقی کے ساتھ ہی سوشل میڈیا کا چلن بھی عام ہوتا گیا اور اب لاکھوں لوگ روزانہ کی بنیاد پر کسی نا کسی سطح پر سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں، یہ استعمال نا صرف ذاتی سطح پر ہو رہا ہے بلکہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد اسے کاروباری اور سیاسی مقاصد کے لیے بھی استعمال کرنا شروع کر چکی ہے۔

سوشل میڈیا میں فیسبک سب سے زیادہ استعمال ہونے والی اور عام فہم ویب سائیٹ ہے اور اس وقت تقریباً اڑھائی کروڑ پاکستانی صارفین فیسبک پر موجود ہیں۔ جس تیز رفتاری سے سوشل میڈیا کا استعمال بڑھا ہے، اس رفتار سے نا تو سرکاری سطح پر سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے قانون سازی ہو سکی اور نا ہی لوگوں کی تربیت ہوئی، جس کی وجہ سے صارفین کی بڑی تعداد کو روزانہ کی بنیاد مختلف پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے- میں اس تحریر میں ایک عام فیسبک صارف کو پیش آنے والے مسائل اور اس حوالے سے کچھ غیر تکنیکی احتیاطی تدابیر کا ذکر کروں گا-

کسی بھی صارف کو فیسبک کے استعمال کے لئے سب سے پہلے اپنا پروفائل بنانا ہوتا ہے جس میں نام، تاریخ پیدائش، ای میل ایڈریس یا موبائل نمبر دینا ہوتا ہے اور ساتھ ہی اپنی مرضی کا خفیہ کوڈ /پاسورڈ رکھنا ہوتا ہے، پاسورڈ رکھتے وقت یہ اختیاط لازمی کریں کہ آسانی سے بوجھا جا سکنے والا پاسورڈ نا رکھیں بلکہ کوئی منفرد اور مشکل پاسورڈ رکھیں، مگر اتنا مشکل بھی نہیں کہ خود ہی بھولتے رہیں۔ ای میل ایڈریس یا موبائل نمبر وہ مہیا کریں جو آپ کے ذاتی استعمال میں ہو، کیونکہ پاسورڈ بھول جانے یا آپ کا فیسبک اکاونٹ ہیک ہو جانے کی صورت میں آپ اپنا ای میل آئی ڈی یا موبائل نمبر استعمال کرتے ہوئے اپنا فیسبک اکاونٹ واپس حاصل کر سکتے ہیں۔ اپنی تاریخ پیدائش وہ درج کریں جو آپ کےقومی شناحتی کارڈ یا کسی اور شناحتی دستاویز پر موجود ہو،کیونکہ فیسبک آپ کے اکاوئنٹ کی تصدیق کرنے کے لئے آپ سے کسی شناحتی دستاویز کا مطالبہ کر سکتا ہے جس پر آپ کا نام، تاریخ پیدائش اور تصویر موجود ہو، یاد رہے کے فیسبک پرآپ اپنی تاریح پیدائش، موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی دوسروں سے خفیہ بھی رکھ سکتے ہیں یا ظاہر بھی کر سکتے ہیں، ایسی تمام سہولیات فیسبک "پرائیویسی" آپشن میں موجود ہیں۔

فیسبک پروفائل بنانے کے بعد آپ دوسرے لوگوں کو اپنے پروفائل میں شامل (ایڈ ) کر سکتے ہیں، یہاں یہ اختیاط لازم ہے کہ آپ انہی لوگوں کو شامل کریں، جنہیں آپ ذاتی طور پر جانتے ہوں۔ اجنبی لوگوں کو شامل کرنے سے پرہیز کریں کیونکہ وہ لوگ آپ کی فیسبک پر دی جانے والی تصاویر اور دیگر مواد کا غلط استعمال کر سکتے ہیں- فیسبک پر اپنی انتہائی ذاتی/نجی معلومات مثلا" شناختی کارڈ یا کسی اور شناختی دستاویز یا دیگر ضروری دستاویز جیسا کے بینک کارڈ وغیرہ کی تصاویر یا نمبر ہر گز شائع نہ کریں، بصورت دیگر آپ نقصان اٹھا سکتے ہیں۔

کسی اور شخص کی تصاویر و معلومات بنا اجازت فیسبک پر شائع نہ کریں، ایسا کرنا نا صرف اخلاقی طور پر غلط ہے بلکہ قانونی طور پر جرم بھی ہے۔ اگر کوئی شخص آپ کے نام پر جعلی/نقلی فیسبک پروفائل استعمال کر رہا ہے یا بلا اجازت آپ کی تصاویر یا معلومات فیسبک پر شائع کر رہا ہے تو آپ نا صرف فیسبک کو رپورٹ کر سکتے ہیں بلکہ "سائبر کرائم ایکٹ" کے تحت قانونی کاروائی کا حق بھی رکھتے ہیں۔ فیسبک کے قواعد و ضوابط کے تحت کوئی بھی شخص جعلی/ نقلی پروفائل بنانے اور استعمال کرنے کا مجاز نہیں، آپ ایسے پروفائل فیسبک کو رپورٹ کر سکتے ہیں۔ صارفین کی جانب سے رپورٹ کی جانے والی پروفائل کوبند کر دیا جاتا ہے، اگر آپ کا پروفائل غلط رپورٹ کی بنیاد پر بند ہوا ہو تو آپ کسی شناحتی دستاویز کی فراہمی اور جائز جواز کی بنا پر اپنا فیسبک پروفائل بحال کروا سکتے ہیں۔

اپنے فیسبک پروفائل کو محفوظ رکھنے کے لیے اپنا موبائل نمبر اور ایک اضافی ای میل آئی ڈی ضرور شامل کریں، اس طرح کوئی آسانی سے آپ کا پروفائل ہیک نہیں کر سکے گا اور ہیک ہو جانے کی صورت میں آپ اپنا پروفائل آسانی سے واپس حاصل کر سکتے ہیں۔ موبائل نمبر اور اضافی ای میل آئی ڈی شامل کرنے کا آپشن "سیٹنگز مینیو" میں موجود ہوتا ہے، اور ہاں ضروری بات ایک بار پھر سے کہ اپنا پاسورڈ ہمیشہ خفیہ رکھیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ان معمولی مگر کارآمد اختیاطی تدابیر کو اختیار کرتے ہوئے آپ نا صرف اپنی آن لائن شناخت مخفوظ رکھ سکتے ہیں بلکہ مستقبل میں کسی نقصان یا پریشانی سے بھی بچ سکتے ہیں۔

Facebook Comments

مبین اللہ
پیشے سے وکیل ہیں، سیروسیاحت کا شوق رکھتے ہیں اور سماجی سرگرمیوں میں مشغول رہتے ہیں، انفرمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply