آپ کو ایک تحریر دیکھنے میں ملے گی جس میں اورسیز پاکستانیوں کا ضمنی انتخابات میں ووٹ رجسٹریشن میں غیر دلچسپی کا پہلو نمایاں کیا جارہا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی کہا جاررہا ہے کہ اورسیز پاکستانی پی ٹی آئی کے موقف کے برخلاف پاکستان کے سیاسی اور معاشی پلان میں دلچسپی نہیں لے رہے ۔
یہ بلکل ہی غلط تاثر ہے اور حقائق اس کے برعکس ہیں۔ اول یہ بات ذہن میں رکھنی ہوگی کہ اورسیز پاکستانیوں کے جسٹریشن کے کچھ قوائد ہیں ۔۔ آپ کے پاس نادرا کا اورسیز شناختی کارڈ ہو (NICOP) یعنی آپ نے اپنے کوائف بطور اورسیز پاکستانی اندراج کروائے ہوں اور دوسرا آپ کے رجسٹرڈ حلقے میں ضمنی انتخاب بھی ہو۔ اور اگر اس میں ایک شرط بھی پوری نہیں تو آپ آن لائن ووٹ رجسٹر نہیں کروا سکتے ۔ اب ان گیارہ قومی اور 24 صوبائی اسمبلی کی نشتیں جن پر ضمنی انتخاب لڑا جا رہا ہے میں کتنے لوگ اورسیز پاکستانی ہیں اور کتنے (NICOP)میں رجسٹر ہیں ۔ اسطرح آپ رجسٹریشن کی شرح کو باآسانی سمجھ سکتے ہیں ۔
جہاں تک بات یہ وزیراعظم عمران خان کی اپیل کی جس میں وہ زرمبادلہ کی ترسیل کو بینک سے بھیجنے کی بات کرتے ہیں تو اس میں کوئی عجیب بات نہیں ۔ دنیا میں تمام ترقی پزیر مملک کا فارن کرنسی اکائونٹ اس پر انحصار کرتا ہے۔ اور جب پیسے بھیجنے کے قانونی چینل کی بات ہوتی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کے پیسے آپ نے حکومت کو بھیجنے ہیں۔ پیسے آپ نے اپنے خاندان والوں کو ہی بھیجنے ہیں بس طریقہ قانونی ہو۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں