دوسری شادی

اکثر خواتین کو ڈر ہوتا ہے کہ ان کے خاوند دوسری شادی ہی نا کر لیں،حالانکہ ا ن کی دوسری شادی میں کافی حد تک ان کا اپنا قصور ہوتا ہے،مرد ہمیشہ سے حسن پرست رہا ہے اور خواتین ان کی حسن پرستی کی روش کو جلا بخشتی آئی ہیں،شادی سے پہلے خواتین اپنی صحت کے بارے میں اتنی وہمی ہوتی ہیں کہ ہچکیاں آئیں تو پانی تک نہیں پیتیں کہ موٹی نہ ہوجاؤں اور پھر شادی کے بعد دیکھ لیں،جہاں مرد حضرات کا پیٹ ان سے پہلے دروازے کے اندر پہنچتا ہے،وہیں خواتین بھی ان کا بقدر ساتھ دیتی ہیں۔ایک دو بچوں کی پیدائش کے بعد اپنی صحت کے بارے میں بھول کر بھی نہیں سوچتیں،پھر اپنے آپ کو بچوں کی پرورش میں اتنا مگن کر لیتی ہیں کہ اپنی صحت تو دور کی بات اپنے شوہر کو بھی وقت نہیں دے پاتیں،پھر صحت بھی ان کی ماشاءاللہ”ایک عمر چاہیے کمرے کو کمر ہونے تک”والا حال ہوتا ہے ۔

اب خود سوچیں مرد کی حسن پرستی کہاں ایک پسینے میں شرابور ہاتھوں سے پیاز کی بو آتی ہوئی اور بچوں کے کپڑے دھوتی ہوئی کسی موٹی خاتون سے پوری ہوگی؟انھیں آپ کی کشش کھینچ لائے گی یا پھر انھیں اپنے آفس کی ایک نازک خوبصورت اور خوشبوؤں کے جھونکے ساتھ لیئے پھرتی لڑکی زیادہ پسند آئے گی؟ ۔۔۔اب کچھ مرد حضرات تو صرف اپنے بچوں کی وجہ سے دوسری شادی نہیں کرتے،لیکن پھر بھی ان کی شادی شدہ زندگی بے کیف ہی رہتی ہے،خواتین بس بچوں اور اپنے شوہروں کو ہی اپنی کل کائنات سمجھ لیتی ہیں۔لیکن انھیں یہ پتا نہیں ہوتا بھنورا اسی پھول کے پاس جاتا ہے جس میں رس ہو
اور مرد کی زندگی بھنورا نہ سہی گھن چکر ضرور ہوتی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

خیر!بچوں کی اور گھر کی دیکھ بھال مجبوری سہی لیکن اپنی صحت کے لیے کچھ وقت ضرور نکالیں،ورنہ دوسری شادی کے بعد بھی مرد کی تیسری شادی کی ضرورت جاگ جاتی ہے،ہر جگہ مرد ظالم نہیں ہوتا،کچھ نا کچھ قصور ہوتا ہے ،اپنے آپ کو وقت دیں اپنے شوہروں کو وقت دیں ،زندگی میں بہت کچھ بدل جائے گا۔ضرورت صر ف خود پر اور رشتے پر توجہ دینے کی ہے،زندگی خوبصورت ہے بس آپ جینا سیکھ لیں۔

Facebook Comments

عامر اشفاق
میں نعرہ مستانہ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply