• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • سندھی فلموں کے ہیرو وسیم دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے

سندھی فلموں کے ہیرو وسیم دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے

سندھی فلموں کے پہلے چاکلیٹی اور خوبرو اداکار وسیم انتقال کرگئے۔ ا ن کا جنم 25 اگست 1947 کو محمد عثمان راجپوت کے گھر لسبیلہ بارن ولیج کراچی میں ہوا تھا۔ اداکار وسیم اصل اور پیدائشی نام غلام نبی تھا لیکن فلموں میں وہ وسیم کے نام سے مشہور ہوئے۔ انہوں نے چند اردو فلموں میں بھی کام کیا لیکن اس دور میں محمد علی، ندیم اور وحید مراد جیسے بڑے اداکاروں کی موجودگی میں انہیں بڑے کردار نہیں مل سکے البتہ مہمان اداکار کے طور پر انہیں کردار ضرور دیئے گئے۔ لیکن جب انہوں نے سندھی فلموں کا رخ کیا تو وہ سندھی فلموں کے وحید مراد بن گئے۔ اور پھر یہ عالم ہوتا تھا جب حیدر آباد اور کراچی میں انکی فلمیں نمائش کیلئے پیش کی جاتیں  تو فلموں کے شائقین کا ایک ہجوم سینماؤں کا رخ کرنے لگتا اور چند منٹوں میں وہاں ہاؤس فل کا بوڑد لگا دیا جاتا تھا۔

یوں تو سندھی فلموں میں بہت سارے اداکار آئے لیکن وسیم ہی وہ واحد خوبرو اداکار تھے جو شکل سے واقعی ہیرو  لگتے تھے۔ انکی فلمی جوڑی اداکارہ سعیدہ کے ساتھ بہت پسند کی جاتی تھی۔ انکی چند مشہور سندھی فلموں میں گھونگھٹ لاکنوار، باد، سورٹھ، پنوعاقل، بادل برسات، سندھڑی تاں صدقے، پیار کیو سنگھار، اور دھرتی دل وارن جی شامل ہیں۔ ان کی چند مشہور اردو فلموں میں، انصاف اور قانون، بلیک کیٹ، مستی خان، خاک اور خون، پسیہ بولتا ھے اور بختاور شامل ہیں۔ انہوں نے ٹی وی پر بھی کام کیا انکے ٹی وی ڈراموں میں ماں، کاغذ کی فصیل، آخری خط، اساس، پھریں مراد، دل جی بستی، اور اجر و من، شامل ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

1976 میں اداکار وسیم کو سندھی فلم سندھڑی تاں صدقے پر نگار ایوارڈ سے نوازا گیا تھا چند دن پہلے انہوں نے ایک عید پلے بھی ریکارڈ کرایا تھا۔ انہیں آج کل بہت کم کام دیا جارہا تھا جس پر وہ شکوہ  کناں  بھی نظر آتے تھے۔ آج کل وہ سندھی ٹی وی چینل پر نظر آیا کرتے تھے جو انہیں چھوٹے موٹے رول دیا کرتے تھے اور باقی سندھی چینلز خاص کر تبدیلی پسند چینل سے وہ بہت ناراض تھے۔ انکے پاس اپنی گاڑی تک نہیں تھی اسی لیے وہ موٹر سائیکل پر شوٹنگ کیلئے  آیا کرتے تھے۔ ایک عرصے سے وہ دل کے عارضے میں بھی مبتلا تھے، وسیم راجا کو گزشتہ رات 11 بجے اچانک ہارٹ اٹیک ہوا انہیں کراچی کے فاطمید اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہیں ہوسکے۔ وسیم نے سوگواران میں ایک بیٹا اور چار بیٹیاں چھوڑی ہیں وسیم راجا کی تدفین انکی ایک بیٹی کے قطر سے پہنچنے کے بعد کل کردی جائیگی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply