عبدالباسط ذوالفقار کی تحاریر

مَرغزاروں کی سرزمین۔۔۔۔ عبدالباسط ذوالفقار

مانسہرہ خیبر پختون خوا  کا ایسا شہر  جسے جھیلوں، سبزہ زاروں، مرغزاروں کی سرزمین کہا جاتا ہے۔ مانسہرہ ”مان سنگھ” کے نام سے اخذ ہوا جو کسی زمانے میں یہاں کا حکمران تھا۔ (یہ حقیقت ہے یا فسانہ، معلوم نہیں)←  مزید پڑھیے

اصلاح کا واحد راستہ۔۔۔۔عبدالباسط ذوالفقار

گالم گلوچ سے تر زبان کٹر کٹر چلی جا رہی تھی۔ تیز آواز سے وہ اپنے بیٹے کو کوس رہے تھے۔ راہ گیر رک رک کر دیکھتے، کون ہے وہ عظیم انسان جس پر مغلظات کی بارش ہو رہی ہے۔←  مزید پڑھیے

گُل فردوس۔۔۔۔عبدالباسط ذوالفقار

وہ مجھے ہی گھور رہی تھی۔ میں اس پر پہلی نظر ڈالتے ہی لڑکھڑا گیا تھا۔ اس کی مخروطی آنکھوں میں عجب معصومیت رچی تھی۔ میں پوری محویت سے اسے دیکھتا رہا۔ انہی لمحات میں مجھے احساس ہوا، کچھ بھی←  مزید پڑھیے

انتظار تھا جس کا یہ وہ سحر تو نہیں؟۔۔۔۔۔عبدالباسط ذوالفقار

ملک کے بائیسویں وزیراعظم کے حلف اٹھاتے وقت پورا مجمع دم سادھے بیٹھا تھا۔ خاموشی کا یہ عالم تھا کہ اڑتی ہوئی مکھی کی بھنبھناہٹ بھی صاف سنائی دیتی۔ جب وہ لڑکھڑائے، اٹکے اور ہنس کر گزر گئے۔ جب سے←  مزید پڑھیے

دیا دریچے میں رکھا تھا ،دل جلایا تھا۔۔۔۔عبدالباسط ذوالفقار

کہنے لگی افف۔۔۔عبدل!! کب سے ڈھونڈ رہی ہوں تمہیں اور نمبر بھی بند جارہا ہے۔ کیوں کیا ہوا؟؟ میں نے اس کی سوجھی ہوئی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے کہا۔ ہونا کیا ہے؟ وہ دور خلا میں گھورتی ہوئی بولی۔ میری←  مزید پڑھیے

وقت ہوا چاہتا ہے۔۔۔۔عبدالباسط ذوالفقار

چلیے احباب! پاکستانی ہونے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔ سیاسی تالاب سے نکلیے، کپڑے نچوڑیے، پاؤں دھوئیے۔ اپنے اپنے لیڈران کی تعریف میں بہت  قلابے ملا لیے۔ تعویذ بنا کر گلے میں بھی لٹکائے، گھول کر بھی پیے۔ کاٹ کھانے←  مزید پڑھیے

الف اللہ۔۔۔عبدالباسط ذوالفقار

دشمن بھی ہے، پر ساتھ رہے جان کی طرح۔۔۔۔ ”نہیں، بس اب نہیں پیوں گا”۔ وہ یقین دلانے کی کوشش کرتے۔ لیکن ان کی غیر ہوتی حالت ہمیں مجبور کر دیتی کہ انہیں دوبارہ سگریٹ کی پیش کش کر دیں۔←  مزید پڑھیے

میرے ابو زندہ ہوتے ناں۔۔عبدالباسط ذوالفقار

بارش کی ہلکی ہلکی بوندیں ونڈ سکرین پر گرتیں۔ وائپر  ننھے بلبلوں کو شیشے پر سے ہٹا کر سائیڈ  میں کر رہا تھا۔ بارش میں دوڑتی گاڑی سے باہر کا موسم کچھ زیادہ ہی خوشگوار معلوم ہو رہا تھا۔ معلوم←  مزید پڑھیے

عورت برائے فروخت؟۔۔۔ عبدالباسط ذوالفقار

آج کل عورت نما مردوں کا تذکرہ زبان زد عام ہے۔ اخباروں میں، گفتگو  میں، محفلوں میں۔ گزشتہ دنوں یوم عورت پر مخصوص کلاس کی عورتوں کا عورت مارچ، گتے اور کتبے اٹھائے صدائے احتجاج بلند کیے ہوئے تھا۔ بھانت←  مزید پڑھیے

آئیں احباب،سنیں درد میرا۔۔عبدالباسط ذوالفقار

حافظے کے ایوان میں آج کل بڑی تاریکی ہے۔ برگ حیات کی چھاوں میں سستانے بیٹھا ہوں۔ مبادا کوئی یاد، یادوں کے محراب سے سر اٹھائے چلی آئے لیکن تاحد نگاہ ویرانی ہی ویرانی، دانت نکال نکال کر مجھ پر←  مزید پڑھیے

روایت کی جیت۔۔عبدالباسط

کیا کہا۔۔!! میری نسبت؟جاؤ جاؤ کسی اور کو بَلی کا بکرا بناؤ، میں ہی ملی تھی سولی چڑھانے کو؟ فریحہ پاؤں پٹختے ہوئے وہیں سے واپس ہوئی اور کمرے میں جا کر کھٹاک سے دروازہ بند کر دیا۔ آج صبح←  مزید پڑھیے