پولیس اہلکار دہشتگردوں کے نشانے پر

دہشتگردوں کی کمر توڑنے کے بیانات پچھلے کچھ عرصے میں اس تواتر سے داغے گئے کہ عوام اس گمان میں مبتلا ہوگئی کہ شاید واقعی ہی ہمارے ملک میں اب صرف چین اور سکون کا دور دورہ ہے۔ہر طرف لوگ آزادی سے گھومتے ہیں،شانتی ہے،خوشیاں ہیں۔۔۔لیکن یہ خیالا ت صرف خوش گمانی ہی ثابت ہوئے۔دہشتگرد ٹوٹی کمر کے ساتھ بھی کبھی پشاور،کبھی کوئٹہ پر حملے کرتے رہے۔۔اور آج ان کے نشانے پرآیا لاہور۔۔۔ جہاں فیروز پور روڈ پر ارفع کریم ٹاور کے قریب سبزی منڈی کے باہر ایک موٹر سائیکل سوار نوجوا ن نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔عینی شاہدین کے مطابق ایک موٹر سائیکل سوار ناکے پر کھڑی پولیس کی گاڑی کے قریب آکر رکا اور دھماکہ کردیا،دوسری طرف متعلقہ حکام کی جانب سے یہ خدشہ بھی ظاہرکیا جا رہا ہے کہ شاید پولیس وین کے قریب کھڑی ایک گاڑی میں دھماکہ خیز مواد رکھا گیا تھا جسے بعد میں دھماکے سے اڑا دیا گیا۔اب تک کی اطلاعات کے مطابق دھماکے میں 26افراد جاں بحق،52زخمی ہوچکے ہیں اور 20افراد کی حالت سخت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
اس بارے میں ڈی جی آپریشنز حیدر اشرف کا کہنا ہے کہ دھماکہ خود کش تھا، حملہ آور کا نشانہ پولیس کے جوا ن تھے۔اس حملے میں 9پولیس اہلکار شہید ہوئے ہیں۔ ڈی جی آپریشنز کا یہ بھی کہنا تھا کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے والی ٹیم کی حفاظت پر پولیس تعینات تھی،اور ایسے حملے کا پہلے سے ہی خطرہ تھا۔۔
سکیورٹی حکام نے موقع پر موجود مشکوک افراد کو گرفتار کرتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہیں۔جبکہ پاک فوج نے بھی جائے وقوعہ کا جائز ہ لیا۔بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق حملے میں تقریباً 10 کلو وزنی بارودی مواد استعمال کیا گیا ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل قمر باجوہ کی جانب سے بھی دھماکے کی شدید مذمت اور لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے اس عزم کا اظہا ر کیا گیا ہے کہ مٹھی بھر دہشتگردوں کو کبھی چین سے نہیں رہنے دیں گے،ان شا اللہ پاکستان کو اس عفریت سے نجات دلا کر ہی چین سے بیٹھیں گے۔
وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

Facebook Comments

اداریہ
مکالمہ ایڈیٹوریل بورڈ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply