پالیسی

مکالمہ: مباحثہ نہیں مکالمہ

Advertisements
julia rana solicitors london

مکالمہ کی پالیسی
ایک۔ “مکالمہ” کی بنیادی پالیسی صرف ایک نکتے میں مرکوز ہے، اور وہ نکتہ ہے معاصر مکاتب فکر کی آرا کوایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرنا جو ہر قسم کے تعصبات سے بالاتر ہو۔ جہاں صاحب تحریر نہ صرف اپنا مقدمہ عام قاری اور اصحاب علم و دانش کے سامنے آزادانہ رکھ سکے بلکہ اس کی موافقت و اختلاف رائے کے رجحان کو جانچ بھی سکے.
دو۔ علمی و فکری اختلاف چونکہ کسی بھی مقدمے کی جان ہوتا ہے، اس لیے ہر وہ تحریر جو کسی موضوع کی حمایت یا اختلاف میں لکھی جائے گی، “مکالمہ” اس کو خوش آمدید کہے گا۔ البتہ اس اختلاف کا ہماری عمومی تہذیب کے دائرے میں رہنا ضروری ہے۔
تین ۔ “مکالمہ” کی کوشش ہوگی کہ مختلف شعبہ ہائے زندگی کے ممتاز دانشوروں کی تحریریں بطور خاص “مکالمہ” کے لیے لکھوا کر اپنے قارئین کے لیے پیش کی جائیں، تاکہ ہمارا مکالمہ اہل رائے کی تحریروں سے روشنی لیتا رہے اور دانشوروں کی عمومی توجہ کے دائرے میں رہ سکے۔
چار۔ سوشل میڈیا نے روایتوں کے کئی بت مسمار کر دیے ہیں اور ہمارے بیشتر نوجوان ایک بے تکلف مکالمے کے عادی ہو چکے ہیں، جس میں بسا اوقات بدمزگی جنم لے لیتی ہے۔ “مکالمہ” کی کوشش ہوگی کہ نوجوان لکھنے والوں کے جذبات کو مناسب شکل دے کر شائع کیا جائے تاکہ ایک بے تکلف اور شائستہ مکالمہ وجود میں آ سکے۔ اس کے لیے نوجوان لکھنے والوں کی تیکھی تحریروں کو بیک جنبش ابرو رد کر دینے کے بجائے “مکالمہ” کی ادارتی ٹیم لکھنے والے کو مناسب رہنمائی فراہم کرے گی۔
پانچ ۔ “مکالمہ” اردو زبان کی ترویج و اشاعت کے لیے بھی اپنے معاصرین کے ساتھ قدم سے قدم ملانے کی کوشش کرے گا اور تحریروں کو ادارتی و لسانیاتی پیمانے پر مناسب جانچ پرکھ کے بعد ہی شائع کیا جائے گا۔ ایک اچھی تحریر کے بنیادی لوازم پر رہنمائی کے لیے مضامین مکالمہ پر پیش کیے جاتے رہیں گے۔
چھ ۔ فضائے بسیط میں پرندے کی آزاد اڑان بھی قوانین قدرت کی پابندیوں کی محتاج ہوتی ہے۔ “مکالمہ” آزادی اظہار کے ساتھ ساتھ وطنیت، مذہبیت اور اخلاقیات کے مروجہ پیمانوں کو مدنظر رکھے گا، اور ایسی کسی تحریر کی حوصلہ افزائی نہیں کی جائے گی جو ذاتیات، کسی طبقے یا شعبے یا کسی بھی قسم کے تعصب کو ہوا دینے کا باعث بنے۔
سات ۔ “مکالمہ” تمام لکھنے والوں کے حق اشاعت کا احترام کرتا ہے اور کسی بھی تحریر کو بلاجواز شائع نہ کرنے کے عمل کو آزادی اظہار اور مکالمے کی فضا کے خلاف سمجھتا ہے۔ مگر ناگزیر حالات یا کسی مخصوص صورت حال میں، جو ادارتی ٹیم کے سامنے پیش آئے، ایڈیٹر “مکالمہ” کسی بھی تحریر کی اشاعت سے معذرت کرنے کا کلی اختیار رکھتا ہے۔
آٹھ ۔ “مکالمہ” ایک غیرجانبدار پلیٹ فارم کے طور پر تمام تحریروں کی اشاعت کی زمہ داری لیتا ہے، مگر ان تمام تحریروں میں شائع مواد اور خیالات سے “مکالمہ” کا متفق ہونا ضروری نہیں، اور ان تمام تحریروں کی اخلاقی اور قانونی زمہ داری بالآخر صاحب تحریر کی ہی ہوگی۔ کسی بھی قسم کی قانونی کاروائی سے پہلے “مکالمہ” متاثرہ شخص یا ادارے کو “قبل از کاروائی نوٹس” کی دعوت دیتا ہے۔ ادارہ “مکالمہ” برطانیہ میں رجسٹر ہے اور ایسی کسی صورت میں، کاروائی برطانوی قوانین کے مطابق ہو گی۔
نو۔”مکالمہ” میں شامل تمام تحریروں کے جملہ حقوق ان کے لکھنے والوں کے ہی رہیں گے، اور ان کی کسی تحریر کو ان کی اجازت کے بغیر کسی اور پلیٹ فارم پر دوبارہ شائع نہیں کیا جائے گا۔ “مکالمہ” کو اپنے شائع شدہ مواد کو سوشل یا پرنٹ میڈیا پر مشتہر کرنے کے مکمل حقوق حاصل ہوں گے. “مکالمہ” کیلیے تحریر، تصویر یا وڈیو بھیجنے کو اس پالیسی پر قانونی رضامندی تصور کیا جائے گا۔
دس ۔ “مکالمہ” پاکستان اور بیرون پاکستان ایسے تمام اصحاب کو جو اردو سے محبت کرتے ہیں، ایک ایسا ماحول مہیا کرنے کی کوشش کرے گا جس میں تمام اردو بولنے، لکھنے اور سمجھنے والے اس مکالمے کا حصہ بن ایک ایک وسیع خاندان میں شامل ہو سکیں۔
گیارہ – “مکالمہ” پر شائع شدہ تمام تحاریر، اور تصاویر “مکالمہ” کی ملکیت ہیں۔ مصنف کے علاوہ کسی بھی فرد یا ادارے کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ “مکالمہ” پر شائع یا نشر شدہ مواد کو ادارے کی پیشگی اجازت اور مکالمہ کے حوالے کے بغیر استعمال کر سکے۔ ادارہ “مکالمہ” ایسی کسی صورت میں متعلقہ فرد، افراد یا ادارے کے خلاف کسی بھی ملک میں اسکے قانون کے تحت چارہ جوئی کا حق رکھتا ہے۔ ایڈیٹر “مکالمہ” یا اسکا مقرر کردہ کوئی فرد یہ استحقاق استعمال کر سکے گا۔
ادارہ “مکالمہ”۔

Facebook Comments