Poetry - ٹیگ

ماٹی کو مِلنا ، ماٹی سے…..ڈاکٹر صابرہ شاہین

  ماٹی کو مِلنا ، ماٹی سے پانی بدرا بن ، اُڑ جائے پوَن پریشاں گھومے ،ہر سو سورج پیلا پڑتا جائے سمے کا ، سادھو انت کی تسبیح ، پھیرے اور ہر دم مسکائے مرتی گھاٹ پہ ماضی ،←  مزید پڑھیے

سنو سائیں۔۔ڈاکٹر صابرہ شاہین

سنو  سائیں ترے لہجے کا مصنوعی یہ بھاری پن وفا کی راگنی جاناں لگاوٹ کے سبھی پلٹے یہ آروئی  و امروہی مگر، ان تیز سانسوں لچکتی ڈال سے کومل بدن پہ ہونٹ کی سرگم یہ رعنائی وفا کے سارے وعدوں←  مزید پڑھیے

ضرورت ہی نہیں میری….ڈاکٹر صابرہ شاہین

“ضرورت ہی نہیں میری”   محبت ڈھونڈنے نکلی تو جنگل میں۔۔۔۔۔ کئی وحشی درندے لوبھ کے مارے جناور راہ  کو روکے ہوئے اپنے بدن کے خفتہ حصوں کو کھجاتے۔ گھورتے جاتے تھے صدیوں سے۔۔۔۔میری جانب٠٠٠٠ کئی قرنوں سے میں اپنے←  مزید پڑھیے