خدارا ان کلیوں کو پامال ہونے سے بچا لیں ۔۔۔عامر عثمان عادل
میرا ہم جماعت برسوں بعد میرے سامنے بیٹھا تھا ۔ کالج کے بعد عملی زندگی کے تھپیڑوں نے سنبھلنے کا موقع ہی کہاں دیا ۔ میل ملاقاتیں رابطے سب موقوف ہوئے ۔ پتہ چلا وہ حصول رزق کی خاطر دیار← مزید پڑھیے