کہانی - ٹیگ

آدھی سچی آدھی جھوٹی کہانی۔۔۔اسرار احمد

ہمیشہ کی طرح سارے بچے دادا جی کے گرد کہانی سننے کے لیے اکٹھے ہوئےتھے۔ دادا جی کیا ساری کہانیاں سچی ہوتی ہیں،علی نے پوچھا بیٹا کچھ سچی ہوتی ہیں اور کچھ جھوٹی۔۔۔ کیا کوئی ایسی کہانی بھی ہوتی ہے←  مزید پڑھیے

بے وقتی آپا نسیم۔۔۔۔۔۔۔۔محمد خان چوہدری

مغرب کے بعد اگر آپ ان کی گلی سے گزرتے اور آپ کو جھاڑُو دینے کی آواز  سنائی  دیتی تو یقیناً یہ اس کے گھر سے ہی آتی، وہ عجیب مزاج کی لڑکی تھی۔۔۔میٹرک کے امتحان آئے  تو سکول چھوڑ←  مزید پڑھیے

سارک کہانی۔۔۔فیصل عظیم

سارک تو گویا خواب ہوا اور ایسا ہونا کوئی حیرت کی بات بھی نہیں مگر سارک کے نام پر تہذیبی اور ثقافتی سطح پر کئی چھوٹے بڑے کام ہوئے جن کا اثر دیرپا ہے اور ایسے کاموں کا اثر اور←  مزید پڑھیے

بُک ریویو:جھجھک از حسن منظر۔۔۔ ایک پہلو یہ بھی ہے

     ڈاکٹر حسن منظر کا افسانوی مجموعہ “جھجھک” اس وقت میرے زیر مطالعہ ہے۔ یہ ہمارے معاشرے کی وہ تصویریں ہیں جن پر نظر پڑتے ہی ہم اپنی آنکھیں بند کر لیتے ہیں۔ یہ وہ تلخ حقیقتیں ہیں، جن کا←  مزید پڑھیے

محبت کی پانچویں کہانی: خیال ۔۔۔ مریم مجید ڈار

  شام کا گلابی پن دھیرے دھیرے رات کی سیاہی میں ڈھل رہا تھا اور بہت دیر سے ایک ہی پہلو پر بیٹھے بیٹھے کمر اکڑ سی گئی تھی۔ پنجاب یونیورسٹی کے بیچ گزرتی نہر کے کنارے گیلی مٹی کی←  مزید پڑھیے

شاہد عباس کاظمی۔۔۔اس پر کہانی اترتی ہے /کے ایم خالد

ا س میں کوئی دوروغ گوئی نہیں کہ الفاظ کی بندش کی نئی اصطلاع ’’سو لفظوں کی کہانی ‘‘ کو اردو ادب میں مبشر علی زیدی نے متعارف کراویا گو کہ اس سے قبل مائیکرو فکشن مختلف اشکال میں لکھا←  مزید پڑھیے

ایک تصویر ایک کہانی۔۔۔۔۔شفیق زادہ/پہلی تصویرکہانی

“سایہ مارلن میں اب جینا چاہیے ” اگر کسی نے شاعر مشرق کی رومانوی نظم ’ ہمدردی ‘ پڑھی ہو تو اسے معلوم ہوگا کہ ہیں لوگ و ہی جہاں میں اچھے ، آتے ہیں جو کام دوسروں کے ۔←  مزید پڑھیے

ایک جیوی ایک رتنی ،ایک خواب امرتا پریتم/عامر صدیقی

’’پالک ایک آنے گٹھی، ٹماٹر چھ آنے رتّل اورہری مرچیں ایک آنے کی ڈھیری۔‘‘ پتہ نہیں سبزی بیچنے والی عورت کا چہرہ کیسا تھا کہ مجھے لگا پالک کے پتوں کی ساری نرمی، ٹماٹروں کی سار ی سرخی اورہری مرچوں←  مزید پڑھیے

جانور۔۔۔۔روبینہ نازلی

(اس شخص کا قصہ جس کی شکل مسخ ہو گئی تھی ) بس مناسب رفتار سے کشادہ سڑک پر دوڑی جارہی تھی ۔! کوئی مسافر سو رہا تھا تو کوئی اونگھ رہا تھا ۔! اچانک بس بری طرح لہرائی ۔←  مزید پڑھیے

فیمنسٹ فلم میکر کلپنا لاجمی، فن اور زندگی پر ایک نظر ۔۔۔ صفی سرحدی

کلپنا لاجمی کے اجداد کا تعلق کشمیر سے تھا، وہ کشمیری پنڈت برہمن تھے، جو کشمیر سے بنگلور اور پھر بنگلور سے بمبئی (ممبئی) آ کر آباد ہو گئے تھے۔ کشمیری پنڈت اداکارہ دیپکا پڈوکون، کلپنا لاجمی کی دُور کے رشتہ داروں میں سے ہیں۔ کلپنا لاجمی کے ایک بھائی دیو داس لاجمی، جو ان سے آٹھ سال چھوٹے ہیں، وہ بھی باپ کی طرح نیوی میں کیپٹن ہیں، جب کہ ان کی ماں للیتا لاجمی کے فن پاروں کی نمایش لندن، جرمنی، امریکا میں ہو چکی ہے۔ للیتا لاجمی، عامر خان کی فلم “تارے زمین پر” میں مہمان اداکارہ کے طور پہ نظر آئیں، جس میں وہ بچوں کے پینٹنگ کے مقابلے میں جج بنی ہیں۔←  مزید پڑھیے

الف لیلہ – سائنس کی نظر سے۔۔۔وہاراامباکر

علی بابا چالیس چور، الہٰ دین کا چراغ، سندباد کے سفر جیسی کہانیاں، مرجانہ، شہرزاد، حکیم دوبان کی طرح کے فرضی اور خلیفہ ہارون الرشید، خسرو، شیریں، جعفر، ابونواس کی طرح کے اصلی کردار، یونان، ثمرقند، ساسان اور انڈیا سے←  مزید پڑھیے

گھٹیا افسانہ نمبر 1۔۔۔۔فاروق بلوچ

میں نے ابھی اپنا انگریزی میں لکھا تحقیقی آرٹیکل انٹرنیشنل میگزین کی ویب سائٹ پر دیکھا. اچھے خاصی تعداد نے آج میرے مضمون کو اوپن کیا تھا. سوشل میڈیا پہ بھی خاصا چرچہ رہا. کمنٹس میں خاصی گرما گرمی بھی←  مزید پڑھیے

عوامی قلمکار،ابن صفی۔۔ابراہیم جلیس/شکور پٹھان

مزے جہان کے اپنی نظر میں خاک نہیں وقلیلا”ماتشکرون۔۔۔۔۔۔اور تم بہت ہی کم شکر کرتے ہو! یہ شکوۂ ایام نہیں،میرے مولا و مالک کا شکر ہے۔ آج جب دنیا جہان کی ساری نعمتیں صرف ایک خواہش کی دوری پر ہیں←  مزید پڑھیے

گوشت کہانی، وہی پرانی۔۔۔۔سخاوت حسین

عید قربان آنے والی ہے۔ کچھ دلسوز کہانیاں ابھی تک شئیر نہیں ہوئیں۔عزیز دوستو، جلدی کریں قلم اٹھائیں۔ کہانیاں لکھیں اگر آپ رائٹر نہیں تو اتنے سالوں سے رائٹرز حضرات کی لکھی ہوئی کہانیوں میں سے چند اچھی سی کہانیاں←  مزید پڑھیے

بابے دا جہاز۔۔۔۔محمود چوہدری/سچی کہانی

سن تھا 1947ء۔ گاﺅں کے اوپر سے ایک فوجی ہیلی کاپٹر گزرا۔بچے شور مچانا شروع ہوگئے ”وہ دیکھو بابے دا جہاز“۔ ”بابے کا جہاز“ کی آوازرضیہ کے کانوں میں پڑی تووہ آنکھیں ملتی ہوئی اٹھ بیٹھی، اس نے پاگلوں کی←  مزید پڑھیے

فائزہ افتخار کا آنگن ۔۔۔۔۔رضوان ظفر گورمانی

 میں نے نوے کی دہائی کے پہلے سال آنکھ کھولی. میں اور میرے ہمجولی پاکستان کی اس نسل میں سے ہیں جن کو بچولا کہا جا سکتا ہے. ہم نے ٹیکنالوجی کے بنا زندگی کو انجوائے کیا اور اب ٹیکنالوجی←  مزید پڑھیے

کِسی معجزے کے منتظر ۔۔۔ ہارون ملک

ایک فرانسیسی مزاحیہ ڈرامہ ہے Waiting for Godot جِسے سیموئیل بارکلے بیکے ( Samuel Barclay Beckett) نامی آئرش ادیب نے لِکھا ہے۔ اِس ڈرامے میں دو کردار ‏Vladimir اور Estragon ہیں جو صحرا میں ایک درخت کے نیچے کھڑے ہو←  مزید پڑھیے

جزاک اللہ۔۔۔ عمران حیدر

جزاک اللہ۔۔۔۔۔۔۔ ہم دونوں دوست میرے ریسٹورنٹ پہ بیٹھے گپیں لگا رہے تھے کہ ایک انڈین لڑکی نے کاونٹر کی بیل بجائی میں نے سیاہ فام ملازمہ کو اشارہ کیا تو وہ اسے سروو کرنے کیلیے چلی گئی ۔ مگر←  مزید پڑھیے

وفا کی موت۔۔۔ روبینہ فیصل

بیک یارڈ کی طرف کھلنے والی کھڑکی پر زور زور سے دستک ہو رہی تھی،گھبراہٹ میں اس کے ہاتھ سے قلم چھوٹ گیا، نہیں، اس سے پہلے اس کے قلم کی نوک پر رکھی کہانی، جو صفحے کے سینے میں←  مزید پڑھیے

محبت کی تیسری کہانی۔ ۔۔مریم مجید

کشمیر جنت نظیر و ایران صغیر کا وہ ایک چھوٹا سا چناروں اور چیڑھوں سے گھرا گام (گاوں) تھا جہاں کچی بانڈیوں کی چھوٹی سی آبادی تھی۔ چندراہار نامی یہ گاوں آنے والے وقتوں میں اپنا نام بدل لینے والا←  مزید پڑھیے