کتھا چار جنموں کی، - ٹیگ

میری کتاب ’’کتھا چار جنموں کی‘‘ سے ایک اقتباس اختر الایمان کے بارے میں ۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

اختر الایمان تب باندرہ میں کین روڈ پر بینڈ اسٹینڈ بلڈنگ میں رہتے تھے۔ ہم اس بلڈنگ کے نمبر ۵۵ کے اپارٹمنٹ میں پہنچے، تو چڈھا صاحب کو دیکھ کر خوش ہوئے۔ مجھ سے ہاتھ ملایا، اور جب میں نے←  مزید پڑھیے

کتھا چار جنموں کی” سے ایک اقتباس-جدیدیت کا منظر نامہ۔ دہلی (۱۹۷۵) کے حوالے سے(2)۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

دہلی کے یہ پھبتی باز، بیکار، آوارہ اردو شاعر اور افسانہ نگار جو سارا دن کناٹ پلیس میں ایک یا دو میزوں کو قابو کیے بیٹھے رہتے تھے، میرے قیام کے دوران خبروں اور افواہوں کا بہترین ذریعہ تھے۔←  مزید پڑھیے

کتھا چار جنموں کی” سے ایک اقتباس- سطروں کی تراش کے بارے میں(1)۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

ایک خاص موضوع جس پر میں نے عرق ریزی کی حد تک کام کیا ، وہ اردو میں صنف غزل کے منفی اثرات کی وجہ سے آزاد نظم (یعنی بلینک ورس۔۔فری ورس نہیں ، جسے آج کل نثری نظم کہا جاتا ہے ) میں رن ، آن سطروں سے لا تعلقی کا رویّہ تھا←  مزید پڑھیے

ستیہ پال صاحب کی ’’کتھا چار جنموں کی‘‘ کچھ گزارشات۔۔فیصل عظیم

ستیہ پال صاحب کی خودنوشت ’’کتھا چار جنموں کی‘‘ پڑھنے کے بعد میں نے اس پر ایک مضمون لکھنا شروع کیا تھامگر وہ اتفاق سے مکمل نہیں ہوسکا۔ ستیہ پال صاحب کی ۸۹ ویں سالگرہ پہ مبارکباد کے ساتھ کچھ←  مزید پڑھیے

ستیہ پال آنند اورکتھا چار جنموں کی ۔۔ڈاکٹر فاطمہ حسن

میری ستیہ پال آنند جی سے اس وقت ملاقات ہوئی، جب وہ کتھا چار جنموں کی لکھ چکے تھے اور یہ کتاب اشاعت کے مرحلے میں تھی۔ اس حساب سے میں ان سے ان کے پانچویں جنم میں ملی اور←  مزید پڑھیے