کبیر خان، - ٹیگ

چھوٹا برادرِ بزرگ /کبیر خان

اللہ بڑا بول نہ بلوائے لیکن پِیروں سائیوں کے دھاگے تعویذ ، دم درود کی برکت سے ہم ڈَھیلے ڈوٹے، چمچے، چمٹے،پیڑھے ، کِھیڑے جیسے جدید سائنسی آلاتِ حرب وضرب سے کبھی بہت زیادہ گھبرائے نہیں ۔ مگر نِکّی بے←  مزید پڑھیے

چند جٹکی آلاتِ ضروریہ /کبیر خان( 1)

ہل ، پیل ، جندرا ، سلانگا ، پِیو،پھیو ، تیشہ ، درانتی ، سِکلی ، گینتی ، ترنگلی، جھبلی ، دھمچوُڑ، مورخ ، سُبّی ،روہڑا،جوترا، کھوتی کھرکھرا وغیرہ ہماری خالص دیہی زندگی کے لوازم میں شمار ہوتے رہے ہیں←  مزید پڑھیے

او کن جیا/کبیر خان

’’ اوکن جِیا کیا جیا ہوتا ہے۔ ۔؟ ‘‘اُس نے آٹھویں بار پوچھا،ہم نے سولہویں بار اِدھر اُدھر کر دیا ۔ خدا ہونی کہیں ، اُردو میں دودھ پیتے بچّے کوہم کیسے سمجھاتے کہ ایسے تمام سوالات جن سے بڑوں←  مزید پڑھیے

جاناں جاناں (پروفیسر مسرّت مرزا) قسط1/کبیر خان

فنّی تربیتی کورس کے سلسلہ میں ایک بار کچھ عرصہ اٹلی میں رہنے کا موقع ملا۔ ویٹیکن ، روم اور وینس سمیت کئی مقامات دیکھے۔ تین سے زائد جگہوں پر مائیکل اینجلو کے شاہکار دیکھے۔ ایک مقام پر بڑے قاسمی←  مزید پڑھیے

ادھوری کہانیاں /کبیر خان

ڈاک سے ملنے والی خوبصورت سی کتاب کے پہلے کورے کاغذ پر ایک دست خطی جملے نے ہمیں چونکا دیا۔۔۔۔’’شاید آپ کو مظفرآباد کی تقریب میں ’کبیرخان زندہ باد‘ کا عنوان یاد ہو‘‘۔ کیا کہتے ، ہمیں تو مشتاق احمد←  مزید پڑھیے

اَتے فیر۔۔ ؟-کبیر خان

ہمارے بچپن میں قُرّاٗ اور حفّاظ کا کال تھا۔ چنانچہ الف بے جیم اور ہیک دونی دونی ، دو دونی چارکی پٹّیوں کے علاوہ جٹکی گالیوں کے اِملاء  اور صحیح مخرج سے ادائیگی کی تربیت کے لئے بھی مقامی پرائمری←  مزید پڑھیے

عقابی تاریخ/کبیر خان

ہم توہّم پرست نہیں ہیں مگر گھر سے باہرنکلتے ہی، خواہ اپنا سمجھ کر منڈیر پر کاگا بول جائے ، بیگانہ مال جان کر بِلّی رستہ کاٹ لے یا بے سبب و بلا اشتعال بائیں آنکھ پھڑک پھڑک جائے تو←  مزید پڑھیے

میٹھی چھینک /کبیر خان

ہم توہّم پرست نہیں ہیں مگر گھر سے باہرنکلتے ہی، خواہ اپنا سمجھ کر منڈیر پر کاگا بول جائے ، بیگانہ مال جان کر بِلّی رستہ کاٹ لے یا بے سبب و بلا اشتعال بائیں آنکھ پھڑک پھڑک جائے تو←  مزید پڑھیے

پوٹھی تا لال کوٹھی(سفرنامہ-قسط1) کبیر خان

’’عجائباتِ فرنگ ‘‘ ۔۔۔ کہ سفرنامہ ہے پہلا اُردوئے معلّیٰ کا اور تصنیف ہے ایک خان کمبل پوش کی۔ لگتا ہے نام سے بندہ اپنی ذات ذوات کا۔ فرمایا ہے بیچ اس تصنیف کے فاضل مصنّف نےیوں : ’’  یکبارگی←  مزید پڑھیے

خضر صاحب- ایک تارااور ٹوٹا/کبیر خان

ہم نے جس عہد میں آنکھ کھولی، راولاکوٹ میں ’’جھنڈل کِیڑے کی گولی‘‘سے ’’پھُٹ وال‘‘(فٹ بال) کھیلا جاتا تھا۔ جی ہاں، جھنڈل کیڑے کی گولی ۔اور وہ گولی پورے اسکول کے صرف ایک بستے میں پائی جاتی تھی جس کا←  مزید پڑھیے

نِکّی بے جی/خاکہ(حصّہ اوّل)۔۔ کبیرخان

پی ۔ ٹی ۔ کے ڈِیپ بریدنگ(Deep Breathing ) پوز میں دونو ں ہاتھ ڈھاک پر یوں ٹکائے جیسے تازہ ریٹائرڈ ایڈمِن جے سی او کھیت کی مُنڈیر پر کھڑا فطرت کو سپروائز کر رہا ہو۔ بڑے بر کی بے←  مزید پڑھیے

یادوں کی الماری (2)۔۔ کبیر خان

یادوں کی الماری میں ’’چودہ اُنّی‘‘( ۱۴۱۹) ، پہاپولہ ٹرانسپورٹ اور موٹرسائیکل کو صفحہ در صفحہ ’’ٹاپو ٹاپ‘‘دوڑتے دیکھ کر ایک طرف ہمارے کان بجنے لگے: میری جھانجر چھن چھن چھنکے ، چھنکارا جاوے گلی گلی←  مزید پڑھیے

اک پھیرا اپنے دیس کا (4)۔۔کبیر خان

اک پھیرا اپنے دیس کا (4)۔۔کبیر خان/پہاڑیوں کی زندگی میں خوشی اور غمی دواہم مواقع ہوتے ہیں جب برادری کا اکٹھ ہوتا ہے۔ (ہمارے ہاں برادری کُف قبیلے ، رنگ نسل یا دین دھرم پر نہیں ،’’ونڈ‘‘یعنی زمینی تقسیم پر استوار ہوتی ہے)←  مزید پڑھیے

ہم اور ہماری ’’ب ‘‘ بولی۔۔۔ کبیر خان

ہم اور ہماری ’’ب ‘‘ بولی۔۔۔ کبیر خان/ابھی کل ہی کی بات معلوم ہوتی ہے۔۔ مقبول بس،طارق ٹرانسپورٹ اور ڈسٹرکٹ بس سروس کی ’’دھکّے جوگی‘‘گاڑیاں جونہی کوہالہ یا آزاد پتن پُل عبور کرتیں، فرنٹ اور سیکنڈ سیٹ والے معتبر پسنجر درکنار ، بِنڈے سے جنگلے اور ترپال تک کی سواریاں ’’اُڑدُو‘‘میں’’ پشتوُ مارنے ‘‘ لگتیں ۔←  مزید پڑھیے

عزیزی گھُرکن سلّمہا(المعروف عابدمحمود عابد)۔۔کبیر خان

ہم شریف ، امّاں باوا شریف ، ہمارے چاچے تایے  شریف ، پاس پڑوس ’’جماندروُ‘‘شریف ۔ یوں ہمارے موہڑے گراں کا نام پوٹھہ شریفاں ہونا چاہیے تھا – مگر نجانے کس کم بخت پٹواری نے کاغذوں میں پوٹھی مکوالاں لکھ←  مزید پڑھیے

یا مُظہِرالاقبال۔۔کبیر خان

چند دِن اُدھر کا ذکر ہے، ہم نے لاہور کے سماگ سے اپنی بیگم کے سہاگ کو مردانہ وارکھینچ دھروکرلا جامشورو کی ریتلی ہوا میں پٹخا ہی تھا ، سانسیں ابھی تک بے قابو اور سماعتیں ہنوز بے ترتیب ہی←  مزید پڑھیے