کالج - ٹیگ

ایک بیوقوف عورت۔۔ڈاکٹر نور ظہیر

رئیسہ کو پارٹیوں میں جانا بالکل پسند نہیں اور گھریلو پارٹیوں سے اسے نفرت ہے۔ انجان جگہ، انجان لوگوں کے جمگھٹ میں تو ملتے ملاتے، موسم کی برائی یا تعریف کرتے، پلاسٹک پر ایک آدھ ایپالیٹیکل فقرے بازی کرنے میں←  مزید پڑھیے

میڈیکل کالج میں آخری دن۔۔۔ محمد شافع صابر

تو لیجیے جناب، آج “داستان اپنے اختتام کو پہنچ گئی “۔ میڈیکل کالج کا پانچ سال کا سفر آج اختتام پذیر ہوا۔ اس کالج میں آخری دن بھی گزر گیا۔کالج کے یہ پانچ سال ایک عجب سی داستان تھی، جو←  مزید پڑھیے

نمبر ،نمبر، نمبر۔۔۔۔شجاعت بشیر عباسی

اس نمبر گیم نے قوم کو بلاوجہ کی ریس کا شکار کر رکھا ہے اگر نمبر کم تو بچہ نالائق تصور کیا جاتا ہے اس بچے کو اپنے ہی گھر میں طنز و تحقیر کے رویے کا سامنا کرنا ،اٹھتے←  مزید پڑھیے

وومین یونیورسٹی صوابی کی طالبات مری کے لئے مری جارہی تھیں۔۔۔کائنات خالد

خواب دیکھنے پر کوئی بھی پابندی نہیں لگا سکتا مگر کچھ خواب جب حقیقت کا روپ دھارتے ہیں تو بہت اچھا لگتا ہے ۔ ہم نے بھی یونیورسٹی میں داخلہ لے کر ایک خواب دیکھا تھا، کہ اپنے نئے کلاس←  مزید پڑھیے

زاویہ(ایک روایت)بِلّے اور بِلّیاں۔۔۔۔جواد بشیر

ایک سال سے صبح کالج کے لیے روانہ ہونے سے پہلے گاڑی کو صاف کرنا میرا معمول بن چکا تھا،ویسے بھی میری پہلی گاڑی ہونے کی بدولت اسے صاف کرنے کا مجھے شوق سے زیادہ جنون بھی تھا۔اور میری طبعیت←  مزید پڑھیے

گوگی گارڈن۔ایک پریم کتھا(5)۔۔۔ڈاکٹر کاشف رضا

2 بجنے والے تھے۔   دو دن بعد وارڈ ٹیسٹ تھا۔ سر عثمان  سب کو باری باری بلا کر اپنی زیرِنگرانی اور زیرِسایہ Methods کی مشق کرا رہے تھے۔ طیبہ کلاس روم کے آخری کرسی پر بیٹھی تھی جس کے←  مزید پڑھیے

محترم اے وسیم خٹک صاحب کے کالم کا جواب۔۔۔عدنان بشیر

مورخہ 22اگست 2019کو مکالمہ  پر جناب اے وسیم خٹک صاحب کا کالم اساتذہ کے بیس نمبر اور جنسی ہراسانی  شا ئع ہواجس میں انھوں نے ایک اہم مسئلے کی طرف توجہ مبذول کروائی، معزز مضمون نویس نے کئی حوالوں سے←  مزید پڑھیے

گورنمنٹ کالج ساہیوال میں منعقدہ “اردو کانفرنس” کا احوال۔۔۔۔ندیم رزاق کھوہارا

پاکستان قومی زبان تحریک کی راہنما اور مرکزی صدر شعبہ خواتین محترمہ فاطمہ قمر کا پیغام موصول ہوا کہ وہ اٹھارہ ستمبر کو گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج ساہیوال میں منعقد ہونے والی “اردو کانفرنس” میں شرکت کرنے کے لیے تشریف←  مزید پڑھیے

دور حاضر میں والدین کی لاپرواہی ہی اولاد کی بربادی کی اصل وجہ ہے۔۔۔رمشا تبسم

اپنی  خرابیوں  کو پسِ پشت ڈال کر۔۔۔ ہر شخص کہہ رہا ہے زمانہ خراب ہے موجودہ دور میں نوجوانوں کی  بے راہ روی پر سب سیخ پا ہیں۔نوجوان نسل آوارہ ،بدچلن، چور، ڈاکو، قاتل، زانی، نشئی ہر طرح کے جرم←  مزید پڑھیے

ناگفتی۔۔۔۔۔ محمد خان چوہدری

گُزرے ہیں عشق میں،ایسے بھی امتحاں ہار کے تو ہارے، جیت کر بھی ہارے یہ تقریباً حقیقت میں ہوا واقعہ لگتا ہے ! ناگفتنی۔۔۔ صوبیدار انکل نے اپنی بیٹھک میں میرے سامنے والے صوفے پے بیٹھتے ہوۓ کہا، بیٹا آپ←  مزید پڑھیے

استاد اور آج کا استاد۔۔۔۔عمیر ارشد بٹ

پڑھانے کو پیشہ پیغمبری کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسی سنت ہے جس کی سعادت ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتی۔ لیکن جسے یہ سعادت نصیب ہو اس کی ذمہ دریاں عام انسانوں سے بڑھ جاتی ہیں۔ مضمون کو اس←  مزید پڑھیے

اجالے یادوں کے۔۔۔۔اجمل اعجاز/افسانہ

میں نے گاڑی پارک کی اور ایک منزلہ عمارت پر نظر ڈالی۔ پلاستر سے بے نیاز اینٹوں سے تعمیر شدہ دیوار کی بجری جگہ جگہ سے جھڑ رہی تھی۔ سیمنٹ کی چادروں کے پہلو میں ایستادہ اس کا کمرہ نما←  مزید پڑھیے

ہم کالج ،یونیورسٹی کیوں جائیں؟ ۔۔۔ ابن فخر الدین

وہ طلبہ جن کو کسی بھی طریقے سے mis guide کیا گیا ہے کہ یونیورسٹی جانے سے اللہ کے یہاں آپ کی قبولیت cancel ہوجائے گی یا اس “کفریہ” نظام کا حصہ بننے سے آپ کی گمراہی کا قوی امکان←  مزید پڑھیے

پاکستان انجینئرنگ کونسل الیکٹرونکس پنجاب کے نامزد امیدوار اعجاز احمد ضیاء (انٹرویو) حصہ اول۔۔۔۔۔۔ محمد کمیل اسدی

مکالمہ کے پلیٹ فارم سے میرا  پہلا انٹرویو پیش خدمت ہے امید کرتا ہوں  کہ قارئین کو پسند آئے  گا اور کمی کوتاہی کی صورت میں   رہنمائی فرمائیں گے۔ انجینئر اعجاز احمد ضیاء صاحب پاکستان انجینئرنگ کونسل الیکٹرونکس پنجاب←  مزید پڑھیے

لیڈی ان پنک۔۔۔معاذ بن محمود/افسانہ

“تو یہ سنو۔ لنکن پارک کا نمب۔ ایک تو یہ راک میوزک ہے۔ دکھوں کی فریکوینسی سے میل کھاتا۔ دوسرا مجھے اس گانے میں اپنی کہانی سنائی دیتی ہے”۔ چیسٹر بیننگٹن کو پہلی بار سننا عاصم کے لیے کسی حد←  مزید پڑھیے

دکھوں کا ابراہیم۔۔رفعت علوی /قسط 3

1970 میں لکھا جانے والا ایک پاگل افسانہ،خود پرستی انا اور نادانیوں کی بھول بھلیوں میں الجھے  ایک پاگل لڑکے کی خود فریبیوں کی پاگل کہانی! تم نے بہت شکایتی اور اداس نظروں سے میری طرف دیکھا اور اپنے چہرے←  مزید پڑھیے

دکھوں کا ابراہیم۔۔۔۔رفعت علوی/قسط 1

1970 میں لکھا جانے والا ایک پاگل افسانہ! خود پرستی انا اور نادانیوں کی بھول بھلیوں میں الجھے ایک پاگل لڑکے کی خود فریبیوں کی پاگل کہانی! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اردو لٹریچر کی پرہجوم کلاس تھی، میں نے ابھی اقبال کے فلسفےمرد←  مزید پڑھیے

سائیکل والا۔۔عارف خٹک

وہ میری ہم عمر ہے۔ مجھے آج بھی اچھی طرح یاد ہے۔ 1997 میری گریجوایشن کا سال تھا کامیابی کی خوشی اور مادر علمی سے جدائی کی اداسی کے ملے جلے احساسات تھے۔ پڑھائی مکمل ہو چکی تھی اکا دکا←  مزید پڑھیے

سوشل میڈیا اور نو خیز اذہان۔۔عبداللہ قمر

سوشل میڈیا کا سب بڑا بیک وقت نقصان اور فائدہ یہ ہے کہ سوشل میڈیا محض ایک کلک کی دوری پر ہے۔ فائدہ اس طرح ہے کہ کوئی بھی اچھی بات آپ کو دنیا تک پہنچانے میں کوئی محنت نہیں←  مزید پڑھیے

لیڈی برڈ کا کتا جسے ہم نے پھینٹی لگائی۔۔مستنصر حسین تارڑ/حصہ اول

میں جن زمانوں میں انگلستان میں ہوا کرتا تھا اور یقین مانیے ازمنہء قدیم میں ہواکرتا تھا۔ دوسری جنگ عظیم ابھی حال ہی میں اختتام پذیر ہوئی تھی یعنی کوئی دس بارہ برس پیشتر یہاں تک کہ دوچار برس یہاں←  مزید پڑھیے