وہ ایٹم جو ہمارے جسم میں ہیں، وہ ایٹم جن سے زمین پر زندگی کا وجود ہے۔ وہ زندگی جو اربوں سالوں کے ارتقاء کے بعد انسان پر منتج ہوئے۔ وہ ایٹم آج سے اربوں سال پہلے ستاروں کی وسیع← مزید پڑھیے
بچوں کے لیے سپر ہیرو کے طور پر اسپائیڈر مین ،بیٹ مین اور سوپر مین کو پیش کیا جاتا ہے جبکہ اولین ہیرو آپ کی ذات ہونی چاہۓ۔ ان سب کا ہرگز یہ مقصد نہیں کہ انسے انکی عمر سے← مزید پڑھیے
البرٹ آئن سٹائن نے اپنی مشہورِ زمانہ تھیوری آف جنرل ریلیٹیویٹی میں تحلیلِ وقت (Time Dilation) کا جو تصوّر دیا وہ سائنسی تجربات کی کسوٹی پر پرکھا، جو کہ ایک تسلیم شُدہ حقیقت بن چُکا ہے اور انسانی عقل کے← مزید پڑھیے
لفظ “کُن” ، کائنات، تکوین ، تکوینیات، کون (و مکاں) وغیرہ ایک ہی مادے سے برآمد ہوتے ہیں۔ روایتی تصوف میں ایک اصطلاح ہے، “صاحبِ تکوینیات”یعنی ایسا سالک جس کو اشیاء کی حالت میں تبدیلی لانے پر قدرت حاصل ہو۔← مزید پڑھیے
ہم زمین اور باقی کائنات کی سرحد پر رہتے ہیں۔ کسی صاف رات کو، کوئی بھی چمکدار ستاروں سے بھرے آسمان کے منظر کی داد دے سکتا ہے۔ یہ مستقل اور جانے پہچانے پیٹرن آفاق میں ہماری جگہ سے خاص← مزید پڑھیے
انسان فطرتی طور پر تجسس کی نفسیات لے کر پیدا ہوا ۔ وہ کیوں اور کیسے سے کبھی جان چھڑا ہی نہیں سکتا ۔ بالکل اس بچے کی طرح ، جو جیسے ہی دنیا میں آتا ہے تو جو کچھ← مزید پڑھیے
یہ کائنات انسان کی موجودگی یا غیر موجودگی پر منحصر نہیں بلکہ اپنی آزادانہ حیثیت رکھتی ہے، یہی تصور کائنات ہمیشہ انسان کے ذہن میں رہا جب تک کہ کوانٹم کی دنیا دریافت نہ ہوئی، یقین یہ تھا کہ تمام← مزید پڑھیے
کیا کائنات کے بارے میں ہمارا علم معروضی ہے؟ کیا ہم نے فی الواقعہ کائنات کی ویسی پیمائشیں کی ہیں، جیسی کہ کائنات خود ہے؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ اِس قابلِ مشاہدہ علم کا کچھ حصّہ فقط موضوعی ہو؟← مزید پڑھیے
ماضی میں کیسے دیکھا جا سکتا ہے، کیا زمین کے علاوہ بھی کہیں زندگی موجود ہے،بلیک ہول کیا ہے ، ستارے کیسے بنتے ہیں ، اِس کائنات کا رازکیا ہے ، کیا کبھی یہ معلوم ہو سکے گاکہ ہم کہاں← مزید پڑھیے
کائنات کیا ہے، نیز یہ کب اور کیسے وجود میں آئی ۔ان جیسے بہت سے سوالوں نے ہزاروں سال کا سفر طے کیا ہے۔آج ہم کائنات کی ابتداء کے بارے میں جانتے ہیں کہ بگ بینگ سے ہوئی مگر بگ بینگ سے پہلے کیا تھا، بگ بینگ کب ہوا, کہاں ہوا,← مزید پڑھیے
ہمارے معاشرے میں گاہے بگاہے ہر چیز کی عظمت بیان کی جاتی رہی ہے اسلامی حوالے سے اللہ کی عظمت رسول کی عظمت قرآن کی عظمت وغیرہ وغیرہ اور دنیاوی لحاظ سے قوم کی عظمت کاروبار کی عظمت وغیرہ ۔یہ← مزید پڑھیے
ہم خدا کے وجود کا اپنی پانچ حسیات(دیکھنا ،سننا ،چکھنا ،چھونا)کے ذریعے سے سراغ نہیں لگا سکتے یعنی مذاہب عالم نے اپنےIntellectual gap یعنی فکری خلا کو خدا کے وجود کا سہارا لے کر بھرنے کی کوشش کی مگر سائنٹیفیک انکوائری آج بھی مصروف عمل ہے← مزید پڑھیے
کوانٹم مکینکس میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ یعنی کہ ہمیں معلوم ہو جاتا ہے کہ کوانٹم مکینکس اپنی اصل شکل میں مکمل ہے تو اس کا مطلب کیا ہو گا؟
یا تو رئیلزم کو الوداع کہہ دینا ہو گا یا پھر اس کا جو مطلب رہ جائے گا، ایوریٹ نے اپنے پیپر میں اس کا بتایا تھا۔ اس کو کوانٹم مکینکس کی مینی ورلڈز تشریح کہا جاتا ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم ان گنت متوازی حقیقتوں میں سے ایک کا تجربہ کرتے ہیں۔← مزید پڑھیے
تصوف، صوفی ، اہل صوف یا انگریزی میں صوفی ازم کی اصطلاح اسلامی سلسلہ روحانیت کے لئے مستعمل ہے لیکن اس بات کا ادراک ضروری ہے کہ اس کے پیچھے روحانیت کا جو عظیم تجربہ ہے اس کا تعلق صرف← مزید پڑھیے
سکون ! کائنات کا ایسا بھید ہے جو عام ذہنوں پر منکشف نہیں ہوتا۔ اسے پانے کے لئے انسان نے کیا کیا نہیں کھوجا، مذہب ایجاد کیا کہ سکون پاسکے، مراقبہ ، یوگا، سائنسی تراکیب ، ادویات ، سب سکون← مزید پڑھیے
آج کل موسم بہت خوشگوار ہے، ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے سارے موسم سمٹ کر ایک ہی دن میں سما گئے ہیں۔ رات میں خنکی اور ٹھنڈ کی آمیزش ہے، صبح بہار نو کی طرع سانس لیتی ہے، سورج← مزید پڑھیے
کیا دیکھتا ہوں کہ میں ایک باغ میں کھڑا ہوں۔ مالٹے کے ایک درخت پر ایک مکڑی نے مکھی کو اپنے جال میں پھنسا کر دبوچ رکھا تھا۔ دیکھتے ہی دیکھتے مکھی مکڑی کے منہ میں اس کی غذا بن← مزید پڑھیے
نا صرف گفت و شنید اور بحث و تمحیص بلکہ غور وفکر کے لیے بھی ضروری ہے کہ جتنا غیر جانبدار ہونا ممکن ہو، رہا جائے۔ تبھی کوئی ایسا موقف سامنے آ سکتا ہے جو اکثر قابلِ قبول رہے، اور← مزید پڑھیے
کائنات میں جس قدر بھی اثبات ہے وہ سب “نہیں ” کا منطقی نتیجہ ہے۔ایک وقت تھا جب کچھ بھی نہیں تھا۔پھر اس نہ ہونے نے ہونے کا ارادہ کیا اور ہوگیا۔ مکافاتِ عمل میں اکثر چیزیں سجھائی نہیں دیتیں،عجب← مزید پڑھیے