ڈاکٹر اظہر وحید، - ٹیگ

یہ خاکی اپنی فطرت میں /ڈاکٹر اظہر وحید

کہتے ہیں کہ ہم جو کچھ کھاتے پیتے ہیں، ہمارا وجود وہی خُو بُو اختیار کر لیتا ہے۔ انگلش میں ایک محاورہ ہے: You are what you eat۔ یہ محاورہ شائد صرف جسم کی حد تک ایک کلیہ فراہم کرتا←  مزید پڑھیے

خیر و شر/ڈاکٹر اظہر وحید

خیر کا منبع و مرکز وہی ذاتِ ذوالجلال ہے جو بلاشرکتِ غیرے کائنات و مافہیا کی خالق بھی ہے، اور بدیع بھی! خالق ہونا حقیقی اور مجازی دونوں معنوں میں ہو سکتا ہے لیکن بدیع ہونا ایک ایسی صفت ہے←  مزید پڑھیے

زوال،زوال،زوال/ڈاکٹر اظہر وحید

مسلم امہ کے زوال کے اسباب ایک ایسا موضوع ہے جس پر برسوں سے نہیں، صدیوں سے لکھا جا رہا ہے۔ ایک نوجوان جب مسلم معاشرے میں شعور کی آنکھ کھولتا ہے تو اسے دائیں بائیں سے یہی سننے کو←  مزید پڑھیے

مزاج، مفاد اور اخلاص/ڈاکٹر اظہر وحید

عجب بات ہے، انسان زمین اور آسمان کے حصار توڑ کر نکلتا چاہتا ہے لیکن کسی سلطان کی ہمراہی قبول کرنا پسند نہیں کرتا۔ در آن حالے کہ سلطان ہی کے پاس وہ قوت ہے جو اقطار ااسماوات والارض سے←  مزید پڑھیے

ظاہر پرست، مظاہر پرست اور حق پرست/ڈاکٹر اظہر وحید

دنیا ظاہر ہے، دین باطن  ! ظاہر کبھی طاہر نہیں ہوتا۔ ظاہر پرست خواہ دین کے نعرے میں پناہ لے، درحقیت وہ دنیا پرست ہوتا ہے۔ ظاہر پرست دین کی ظاہری پرت کو کافی و شافی سمجھتا ہے۔ اسے باطن←  مزید پڑھیے

تکریمِ آدمؑ و بنی آدم/ڈاکٹر اظہر وحید

جب سے دنیائے رنگ و بو میں آدم کا نزول ہوا ہے، دو فکری قبیلے شناخت ہوئے ہیں۔ ایک قبیلہ قابیل کی فکر کا ہم نوا ہے، دوسرا ہابیل کی فکری نوع سے تعلق رکھتا ہے۔ بلا تخصیص مذہب و←  مزید پڑھیے

قصور اپنا نکل آیا/ڈاکٹر اظہر وحید

گزشتہ ہفتے کچھ ہوا یوں کہ شائع شدہ کالم پر اچانک نظر پڑی، دیکھا کہ کالم کے آخری تین پیراگراف شاملِ اشاعت ہونے سے رہ گئے۔ میں نے جھٹ فون اٹھایا اور برادرم زاہد رفیق کو شکایت سے بھرپور کال←  مزید پڑھیے

قرآن اور تصوّف/ڈاکٹر اظہر وحید

فی زمانہ تصوف ایک ایسی اصطلاح کی صورت اختیار کر گیا ہے اور اس کے متعلق ایسا ابہام پیدا کر دیا گیا ہے کہ اتفاق کم اور اختلاف زیادہ واقع ہو چکا ہے۔ اتفاق سے اختلاف تک کے اس سفر←  مزید پڑھیے

تجارت کیا ہے؟/ڈاکٹر اظہر وحید

کل کراچی سے محسن آئے تھے، بغرضِ ملاقات۔۔ تقریب بہرملاقات یہ تھی کہ ایک جاپانی کمپنی میں کام کرتے ہیں، اور کمپنی کے کام کے سلسلے میں لاہور آئے تھے۔ روحانی بندہ تجارتی اسفار کو بھی اپنے روحانی سفر کا←  مزید پڑھیے

رسائی سے نارسائی تک/ڈاکٹر اظہر وحید

اگلے دن صبح ہم چار ساتھی جامع مسجد  دہلی کے لیے نکل رہے تھے۔ ہوٹل کی لابی میں چار معزز افراد سکیورٹی والوں کو انٹرویو دے رہے تھے کہ کہاں تک جا رہے ہیں اور کب تک واپسی ہو گی۔←  مزید پڑھیے

ہندو یاترا اور جارج جاسوس/ڈاکٹر اظہر وحید

امسال محبوبِ الٰہی حضرت خواجہ نظام الدین اولیاؒ کے عرس کے موقع پر حاضری کی سعادت نصیب ہوئی۔ اس سفر کی روحانی روداد تو عمر بھر فکری سفر کے ساتھ ساتھ چلے گی، فی الوقت یہاں سفر کے کچھ احوال←  مزید پڑھیے

سرسری تم جہان سے گزرے/ڈاکٹر اظہر وحید

اس جہانِ رنگ و بُو میں ربِّ جہاں نے جا بجا بلکہ ہر جا اپنی آیات رقم کر رکھی ہیں۔ دیدہِ بینا وا ہو تو ان کی تلاوت ہو۔ دل و دماغ حاصل و وصول کی جمع تفریق سے فارغ←  مزید پڑھیے

ورفعنا لک ذکرک/ڈاکٹر اظہر وحید

کی ضیافت کے لیے میں شیخ عبداللہ میسرا کی نعت کا اردو ترجمہ کرتا ہوں۔ انگریزی میں لکھی گئی یہ نعت اتنی کیف آور ہے کہ اردو میں آنکھیں بھیگ جاتی ہیں۔ ”آج میں آپؐ کی مقدس پیدائش کا دن←  مزید پڑھیے

سیدِ ہجویر مخدومِ اُمم/ڈاکٹر اظہر وحید

سچی بات تو یہ ہے کہ سچوں کی بات کرنا ان ہی کا حق ہے جو سچ کے کسی منصب پر فائز ہوں۔ ہم ایسے ناکس و ناقص اس قابل ہی نہیں کہ سچ کے قافلے کے سالار کی مدح←  مزید پڑھیے

عذاب، ثواب اور سیلاب/تحریر-ڈاکٹر اظہر وحید

آنکھوں دیکھا اور کانوں سنا واقعہ ہے، ایک نوجوان مدعی علم، ایک عمر رسیدہ درویش سیّد زادی کی عیادت کے لیے گیا، وہ جوڑوں کے دائمی مرض میں مبتلا وہیل چیئر پر تشریف فرما تھیں۔ از راہِ آدابِ میزبانی انہوں←  مزید پڑھیے

جو سُکھ چوبارے۔۔ڈاکٹر اظہر وحید

وہ انسان جو اس دنیا کو محدود سمجھتا ہے اور مابعد کو لامحدود، جو اس عرصہ حیات کو ستم کی آماجگاہ سمجھتا ہے اور ممات اور مابعد الممات کو کرم کا جہاں سمجھتا ہے، جو اس حیاتِ بشری کو فسانہ←  مزید پڑھیے

دین اور ’سٹیٹس کو‘۔۔ڈاکٹر اظہر وحید

معروف ادیب اور انسان دوست خواجہ مظہر صدیقی نے سٹڈی گروپ کے نام سے ایک حلقہِ دوستان قائم کر رکھا ہے۔ حلقہ کیا ہے، شعراء ادباء اور اہلِ دانش پر مشتمل ایک خوبصورت ذہنوں کا جھرمٹ ہے۔ پچھلے دنوں برادرم←  مزید پڑھیے

صداقت اور کرب و بلا۔۔ڈاکٹر اظہر وحید

کل فیس بک پر سکرول کرتے ہوئے برادرِ محترم کرامت حسین بخاری صاحب کا تازہ کلام نظر نواز ہوا۔ ہاتھ سے لکھے ہوئے دو اشعار تھے۔ عجب غضب کا کلام تھا، ایک وادی تحیر میں لے گیا۔ لمحوں کے درمیان←  مزید پڑھیے

سوال چہرے، جواب چہرے۔۔ڈاکٹر اظہر وحید

گزشتہ کچھ عرصے سے لاڑکانہ سے ایک نوجوان طالبعلم سہیل چانڈیو کے چند سوالات موصول ہو رہے تھے، مصروفیت کے سبب اس کے ساتھ مختصر سی ہوں ہاں ہوتی رہی لیکن سچی بات یہ ہے کہ متوجہ نہ ہو سکا۔←  مزید پڑھیے

مذہب اور ارتقائے شعور۔۔ڈاکٹر اظہر وحید

شاہدرہ سے شبیر صاحب کہ دیرینہ قاری ہیں، ایک ناتے سے عزیز بھی ہیں اور عمدہ ذوقِ شعر و سخن و فلسفہ رکھتے ہیں، واٹس ایپ پر خاصی مداراتِ افکار کیے رکھتے ہیں۔ مغربی فلاسفہ کے افکار بڑی فراخدلی سے←  مزید پڑھیے