یوم اساتذہ کے حولے سے تحریر گورنمنٹ ہائی سکول چونڈہ میں ارد گرد کے بے شمار دیہات سے بچے پڑھنے کے لئے آیا کرتے تھے۔ چونڈہ میں اس وقت دو ہائی سکول تھے اوردونوں آمنے سامنے واقع تھے۔ ایک اسلامیہ← مزید پڑھیے
’’سکول وہ عمارت ہے جس کی چار دیواری کے اندر آپ کا آنے والاکل پایا جاتا ہے۔‘‘ تعلیمی ادارے قوم کا حال زبان سے بیان کر دیتے ہیں۔ان اداروں کی سنجیدگی، دیانت اورمہارت کل کی راہنما نسل کی خبر لاتی← مزید پڑھیے
جوزف کونراڈکا ناول Heart of darkness افریقہ کے دل کونگو کے بارے میں اس کے اپنے تجربات کی روشنی میں لکھا گیا تھا جو 1902میں شائع ہوا۔ آج بھی بہت سارے لوگ کونگو کوپس ماندہ ، غریب ، بغاوت اور← مزید پڑھیے
جنازہ آتے دیکھ کر رحمت العالمین ﷺ میت کے احترام میں اٹھ کھڑے ہوئے ۔ احباب نے عرض کیا حضرت یہ تو ایک یہودی کا جنازہ ہے ۔آپ کے خوبصورت تاریخی جواب نے احترام انسانیت کو بلندیوں کی معراج عطا← مزید پڑھیے
خطا ہو گئی تھی تو سزا بھی ملنا تھی۔ قادر الکلام تھے مافی الضمیر عمدہ سے عمدہ انداز میں بیان کر کے دوسروں کی طرح معافی کا پروانہ لے سکتے تھے۔ دل مگر مانا نہیں۔۔ ارشاد ہوا کوئی وجہ ہے← مزید پڑھیے
کبھی آپ نے سوچا ہے کہ پیرا سٹا مول کی چند گولیا ں خریدنے کے لئے آپ کو دس بارہ کلومیٹر کا سفر پیدل طےکرنا پڑے لیکن یقین پھر بھی نہ ہو کہ وہاں سے دوائی ملے گی بھی یا← مزید پڑھیے
مارٹن لوتھر کنگ نے نسلوں کو نفرت کی بھینٹ چڑھتے دیکھا ۔انسان کہلانے والا اپنے ہی برادر زادوں کے لئے کتنا وحشی کتنا ظالم ہو سکتا اور ذلت کی کن اتھاہ گہرائیوں میں اتر سکتا ہے ،اس کا گواہ بھی← مزید پڑھیے
ساری دنیا ایک طرف اور ارض پاک کے مفتیوں کی راگنی ایک طرف۔ نیشنل ٹی وی پروگرام میں بیٹھ کر مفتی اعظم صاحب پاکستان فرماتے ہیں کہ انہوں نے گزرتے ہوئے سپر سٹور کُھلا دیکھا اور لوگ وہاں جمع تھے۔← مزید پڑھیے
ایک عام سی کہانی ہے کہ ایک سانپ اپنے زہر کی تعریف کررہاتھا کہ میراڈسا پانی نہیں مانگتا ۔پاس بیٹھا مینڈک اس کا مذاق اڑا رہاتھا کہ لوگ تیرے زہر سے نہیں بلکہ تیرے خوف سے مرتے ہیں۔ دونوں کا مقابلہ کرنے← مزید پڑھیے
برکینا فاسو مغربی افریقہ کا ایک لینڈ لاکڈ ملک ہےیعنی کسی طرف سے اسے سمندر تک رسائی حاصل نہیں۔ ہمسایہ ممالک ایوری کوسٹ ، غانا، ٹوگو،بینن،نائیجراور مالی ہیں۔ کل رقبہ دو لاکھ چ74 ہزار مربع کلومیٹرز جبکہ آبادی دو کروڑ← مزید پڑھیے
لڑکھڑاتی زبان سے نکلنے والے بے ربط الفاظ ایسے ادا ہو رہے تھے جیسے ایک مجرم طاقتور ظالم حاکم کے سامنے پیش ہو۔اور اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لئے ہر حربہ استعمال کر رہاہو ۔ خیالات منتشر ہوں اور← مزید پڑھیے