پنجابی، - ٹیگ

کیا پنجابی ، سرائیکی ، ہندکو ، پوٹھوہاری اور ڈوگری علیحدہ علیحدہ زبانیں ہیں ؟ -تحریر/قیس انور

  ایک انتھروپولوجِکل نکتہ نظر یونیورسٹی آف شکاگو کی ڈاکٹر علینہ بشیر ، یونیورسٹی آف مَیری لینڈ کے ڈاکٹر تھامس کانرز اور یونیورسٹی آف مشی گن کے ڈاکٹر بروک ہیفرائٹ کی کتاب ‘ اے ڈسکرپٹو گرامر آف ہندکو، پنجابی اور←  مزید پڑھیے

ماں بولی دیہاڑ/فرزانہ افضل

ہر کوئی یار نہیں ہوندا بلھیا کدی کلیاں بہہ کے سوچ تے سہی بین الاقوامی مادری زبان کا دن ہر سال 21 فروری کو منایا جاتا ہے، میری مادری زبان پنجابی ہے ۔ بچپن سے ہم بہن بھائی گھر میں←  مزید پڑھیے

سدھو موسے والا: دل دا نی ماڑا۔۔رضوان ظفر گورمانی

سدھو موسے والا سے پہلا تعارف اک سال پہلے ہوا جب کسی نے پاکستانی رکشہ ڈرائیور کی اک ٹائر پہ رکشہ چلانے والی ویڈیو پہ گانا لگایا ہوا تھا ”ٹائم ہویا چینج بھلے اوہو کالی رینج تھلے“ گانا ویڈیو پہ←  مزید پڑھیے

تاریخ کے دھاگوں میں نہ الجھائیے۔۔ انعام رانا

برسوں پرانی بات ہے جب ابھی مطالعہ پاکستان دماغ پر حاوی تھا اور وہ ہی ہیروز تھے جو بہت سوں کے  اب بھی ہیں، جب خود اپنی ہی پہچان سے انجان تھا۔ اک دن پروفیسر سے کہا کہ استاد جی←  مزید پڑھیے

آج کی اُردو زبان اور ہمارا اصل ورثہ۔۔محسن علی خان

پاکستان کے کالجز اور یونیورسٹیز میں جب نئے خطوط پر استوار تعلیمی نظام کے مطابق بی ایس سی کے دو سالہ اور ایم ایس سی کے دو سالہ پروگرام کو باہم مربوط کر کے بی ایس (آنر) سمسٹر سسٹم کے←  مزید پڑھیے

کتاب دوستی۔۔روبینہ فیصل

یونیسکو نے 23 اپریل کوجو ولیم شیکسپئر اور ولیم ورڈزورتھ کا یوم وفات بھی ہے، 1995 میں کتاب کے عالمی دن کے نام سے مخصوص کر دیا تھا۔ اور اب پاکستان میں بھی اس تاریخ کو عالمی کتاب کے دن←  مزید پڑھیے

اِسکیؔ کی سالگرہ۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

 یہ کہانی کوئی بیس برس پہلے لکھی گئی۔سب سے پہلے پاکستان کے ایک رسالے سے اٹھا کر اسے اردو اور ہندی کی روسی مصنفہ لُدمیلا نے روسی زبان میں ترجمہ کیا۔ہندی میں اسےکئی بار مختلف رسائل نے شامل ِاشاعت کیا۔←  مزید پڑھیے

اردو، ہم اور غلط فہمیاں۔۔آزرمراد

اکثر بڑی زبانوں پر یہ الزام ہوتا ہے کہ وہ جس خطے میں بولی جاتی ہیں یا جہاں پر وہ رائج ہوتی ہیں وہاں وہ اپنے سے چھوٹی علاقائی یا قومی زبانوں کو کھا جاتی ہیں۔ بڑی زبانیں اپنے سے←  مزید پڑھیے

مطلب کچھ بھی ہو سکتا ہے۔۔۔ذیشان ملک

دنیا میں کہیں بھی انسانی بچہ جب پیدا ہوتا ہے تو ایک وقت تک وہ بس رو یا ہنس کر اپنے احساسات و جذبات و ضروریات کا اظہار کرتا ہے۔۔ پھر وہ اپنے اردگرد بولی جانے والی زبان پر اپنا←  مزید پڑھیے