پانامہ چور سے گھڑی چور تک/ڈاکٹر ندیم عباس
زندگی کا ایک بڑا حصہ تعلیم کے حصول میں گزرا۔ پندرہ سال ہاسٹلز میں رہے۔ ہمارے ادارے میں کھانا تقسیم کرنے کی ایک کمیٹی ہوتی تھی، جس کا بنیادی کام تو کھانا تقسیم کرنا ہی تھا، مگر تھوڑا بہت باورچی← مزید پڑھیے