اللہ تعالیٰ نے خاکی پُتلے میں روح ڈال کر جہاں اسے کمال و اختیار دیا وہیں معلّم اور منشور سے بھی مستفیض کیا۔ ڈھالنے والے نے خاک کے پُتلے کو سو سو رنگ میں ڈھالا۔ اس کا فرمان کہ انسان← مزید پڑھیے
خواتین کے کچھ سلوگن نا مناسب ہو جاتے ہیں اور ان پر شدید رد عمل کا اظہار کیا جاتا ہے۔ مسئلہ اس نوعیت کا نہیں ہے کہ اسے جذبات سے حل کیا جا سکے. مسئلہ مختلف، پیچ در پیچ اور← مزید پڑھیے
“میرا جسم میری مرضی ” یہ کوئی جدید نعرہ نہیں ہے بس ببانگ دہل اس کا اظہار دور حاضر کا خاصہ ہے۔انسانی تاریخ میں جب کبھی کسی نے اپنے جسم کا استعمال سماجی و معاشرتی روایت سے ہٹ کر کیا← مزید پڑھیے
سرِفہرست تو یہ کہ عورت مارچ تمام خواتین کا نمائندہ ہرگز نہیں، یہ صرف ایک مخصوص کمیونٹی یا مائنڈ سیٹ کی حامل خواتین کا شغل میلہ ہے جنہیں اپنے ہی طرز کے مردوں کا ساتھ حاصل ہے، اور کیونکہ اس← مزید پڑھیے
سماجی پس منظر میں حالیہ فیمنیسٹ بھونچال کے بعد یہ بحث جذبات کے ایک ایسے بھنور میں پھنس گئی ہے جس کا اختتام عموماً دشنام طرازی کے مظاہر پر اختتام پذیر ہوتا ہے۔ ایسے میں ہمارے دوست جناب عثمان سہیل← مزید پڑھیے
اس نعرے کو سنتے ہی “مرد” آگ بگولہ کیوں ہو جاتے ہیں ؟ اس سے ان کی مردانگی پر سوال کیوں اٹھ کھڑا ہوتا ہے؟ وہ لاجواب ہو کر گالم گلوچ پر کیوں اتر آتے ہیں؟ اس نعرے سے مذہب← مزید پڑھیے