موبائل - ٹیگ

اَن چاہے پیغامات اور ہمارے ادارے۔۔۔مہرساجدشاد

یہ ا  س وقت کی بات ہے جب ایک ٹیکسٹ میسج بھیجنے پر آج کال کرنے سے زیادہ خرچ آتا تھا، ہمارے شعبے میں دوستوں اور متعلقہ لوگوں کو فوتیدگی کی اطلاع پہنچانے کیلئے سب ہی ٹیکسٹ میسج کرتے تھے←  مزید پڑھیے

ہم معذرت خواہ ہیں ۔۔۔سلیم مرزا

ان زمانوں کی بات ہے، جب فیس بک اور وٹس ایپ کا اتنا کھلواڑ نہیں تھا۔کال کے نائٹ پیکج چلتے تھے۔ان دنوں ہم بھی چند طرح دار آوازوں کے اسیر، رات بھر کیا کھایا؟ کیا پہنا ؟اور فرض کرو، کھیلتے←  مزید پڑھیے

بچوں کو موبائل نہیں اپنا پیار دیجیے۔۔۔عامر عثمان عادل

سکول اپنے دفتر میں مصروف کار تھا کہ ایک خاتون تشریف لائیں ،سلام دعا کے بعد یوں گویا ہوئیں۔۔۔ سر جی میرے تین بیٹے آپ کے ہاں زیر تعلیم ہیں آج میں آپ سے ان کی تعلیمی کارکردگی کے متعلق←  مزید پڑھیے

میں بولوں کہ نہ بولوں ؟۔۔۔عزیز خان

فالواپ! میرے ایک دوست ہیں جو بنک سے سینئر وائس پریزیڈنٹ ریٹائر ہوئے ہیں، یہ اُن کی کہانی ہے، میرے یہ  دوست بُہت پڑھے لکھے ہیں  اور ان کی پوری زندگی ایمانداری اور ڈسپلن سے گزری ہے۔ کہانی کُچھ یوں←  مزید پڑھیے

موبائل فون ہی نہیں انسان بھی ہینگ ہوجاتے ہیں ۔۔۔ماریہ خان خٹک

شاندار اور پرآسائش طرز زندگی اور ٹیکنالوجی میں ترقی نے ہمارے رہن سہن کو مکمل طور پر بدل کر رکھ دیاہے ہمارے بیچ کے مہینوں کے فاصلے سکینڈز تک محدود ہو چکے ہیں، ٹیکنالوجی میں ترقی نے جہاں ہماری زندگی←  مزید پڑھیے

تھری ڈی گلاسز۔۔۔روبینہ فیصل

جب بزرگوں نے اخلاقیات کے معیار مقررکئے تھے تو جدید ٹیکنالوجی نہیں تھی، اب جو بچے کچھے بزرگ ہیں وہ جدیدیت اور قدیمیت میں الجھ کر رہ گئے ہیں اور اس میں انہیں دھیان ہی نہیں کہ وہ جدید ٹیکنالوجی←  مزید پڑھیے

گھٹیا افسانہ نمبر 20۔۔۔۔کامریڈ فاروق بلوچ

میں تو حیران   آپ لوگوں پر ہو رہا ہوں جو اینکروں کو کوئی پڑھا لکھا کوئی ادبی کوئی شعوری کوئی سمجھدار کوئی سیانا کوئی تخلیقی بندہ سمجھتے ہیں۔ جیسے اب بھی آپ کسی صوبے کے اندرون میں چلے جائیں،←  مزید پڑھیے

حکومتی محصولات اور وطن پرست پاکستانی ۔۔۔ میاں ضیاء الحق

  ایک فلاحی ریاست کا کام یہ ہے کہ حکومت اپنی تمام ترین صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے سب سے پہلے اپنے عوام کو بنیادی سہولتیں مہیا کرے اس کے بعد معاشی میدان میں ایسے موقع پیدا کرے کہ عوام←  مزید پڑھیے

موبائل فونز ٹیکس، DIRBS سسٹم اور چند گزارشات ۔۔۔ معاذ بن محمود

پہلی اہم بات جو قابل غور ہے وہ یہ کہ یہ ایس او پی جون ۲۰۱۸ میں تخلیق کی گئی (لنک میں پی ڈی ایف دستاویز کی تاریخ لکھی ہوئی ہے)۔ ظاہر ہے اس پر کام اس سے کہیں پہلے سے جاری ہوگا۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ یہ قدم کئی زاویوں سے بہتر بھی ثابت ہوگا لہذا ہم اس کے مثبت اثرات سے بات شروع کرتے ہیں۔ ←  مزید پڑھیے

قابل تعریف اقدامات ،مگر نامناسب منصوبہ بندی۔۔۔۔ذوالقرنین ہندل

پاکستان تحریک انصاف نے جب سے حکومت سنبھالی ہے، لگاتار مشکلات کا شکار ہے۔الیکشن سے قبل برسر اقتدار جماعت کی طرف سے بلند و بانگ دعوے کئے گئے تھے۔شاید ایسے دعوؤں کو فی الفور عملی جامہ پہنانا ، صرف مشکل←  مزید پڑھیے

ٹیکنالوجی کے نقصانات ۔۔۔حرا نثار

غرض یہ کہ موبائل فون نے ہماری تقریباً تمام سرگرمیوں کو ختم کرکے ہمیں ایک جگہ قید کرکے رکھ دیا ہے جہاں لوگ گھنٹوں اپنا قیمتی وقت مختلف سوشل ویب سائٹس اور گیمز کھیلنے میں ضائع کردیتے ہیں۔معاشرے میں تربیتی کردار سازی کا سلسلہ موبائل فون نے تقریباً منقطع کردیا ہے۔جو معاشرے میں نئی نسل کی تربیتی صلاحیتوں کو صلب کر رہا ہے ہمیں چاہیے کہ ہم موبائل فون کو بطور ضرورت اور اسکا مثبت استعمال کریں تاکہ ہماری روایتی و ثقافتی اقدار قائم رہیں۔←  مزید پڑھیے

موبائل کمپنیز کی سیاہ کاریاں۔۔۔کمیل اسدی

اندھیر نگری، چوپٹ راجا،ٹکے سیر بھاجی، ٹکے سیر کھاجا یہ ضرب المثل تو سب نے سنی ہوگی اس کے پیچھے گرو اور چیلے کی ایک طویل کہانی ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک میسج وائرل ہوا اور جسٹس صاحب نے نوٹس←  مزید پڑھیے

ٹی وی شو کے نام پر فراڈ۔بشارت حمید

آپ میں سے اکثر احباب کو اس قسم کا میسج موصول ہوا ہو گا کہ “آپ کو مبارک ہو آپ نے فلاں چینل کے فلاں پروگرام کی قرعہ اندازی میں حصہ لیا تھا’ آپ کا لیپ ٹاپ اور پانچ لاکھ←  مزید پڑھیے

پڑھا لکھا چور ۔وقار احمد چوہدری

 بات شروع ہوئی  (08/11/17)دن دو بجے سے جب میرپور بوائز ڈگری کالج کے کمرہ امتخان میں داخل ہو کر بیٹھا ہی تھا کہ نگران صاحب نے گرج دار آواز میں کہا کہ “سب لوگ اپنے اپنے موبائل فون باہر رکھ←  مزید پڑھیے

کعبہ میں موسیقی ۔عثمان گُل

روم میٹ کے ساتھ حرمِ کعبہ میں نماز پڑھنے اور طواف کرنے آگیا۔ مکہ میں رہنے کی ایک یہ بڑی سعادت ہے کہ بندہ وقتاً فوقتاً کعبہ میں حاضری دیتا رہتا ہے۔حرمِ مکّہ کی نماز ، مطاف ( طواف کی←  مزید پڑھیے

کھونااور ملنا ہمارے موبائل کا

سال گزشتہ کے موسم بہار کی بات ہے  کہ ہمارے علاقے میں کھانسی، گلے کی خرابی، اور بخار جیسی بیماریاں قریباً وبائی رنگ میں پھوٹ پڑیں۔قریب قریب ہر گھر میں دو تین افراد تو ایسے ضرور تھے جو صبح اپنے←  مزید پڑھیے