موبائل، - ٹیگ

خدا بھی آن لائن ہے بھیّا (قصّہ دوسرے موبائل کی آمدورفت کا)-محمد وقاص رشید

راولپنڈی والے موبائل کے بعد وہی ماڈل اب شہزادے نے ملتان سے ڈھونڈ نکالا۔ ملتان والا ایک بڑا یوٹیوبر تھا جس کے  سبسکرائبر لاکھوں میں تھے سو اس بنیاد پر کہا گیا فون لگا دیجیے اور فون لگا دیا گیا۔←  مزید پڑھیے

زونگ کا معذور افراد سے نرالا ڈھونگ/ثاقب لقمان قریشی

مجھے معذور افراد کے مسائل پر لکھتے ہوئے سات سال سے زائد عرصہ ہوچکا ہے۔ 2019ء سے باقاعدہ بلاگز اور کالمز لکھنے کا سلسلہ شروع کیا۔ تین سال قبل میں تھوڑا بہت چل لیتا تھا۔ لیکن اب مکمل ویل چیئر←  مزید پڑھیے

ہم سب فتنہ ہیں /ڈاکٹر نویدؔخالد تارڑ

ہمارے ہاتھ میں موبائل اور اس موبائل میں لگا ہوا کیمرہ بہت بڑا فتنہ ہے۔ اور ہم سوشل میڈیا کے عادی اس فتنے کا بُری طرح شکار ہیں۔ کسی کی مدد کرنی ہے تو اس کی عزتِ نفس کی پرواہ←  مزید پڑھیے

ٹیلیویژن اور موبائل/جاوید چوہدری

“بس ایک منٹ رکیے گا” وہ بولتے بولتے رکے اور ریموٹ کنٹرول سے والیم اونچا کر دیا، ٹیلی ویژن پر بریکنگ نیوز چل رہی تھی “عمران خان کی آڈیو لیکس کا پارٹ ٹو آگیا” اور وہ تن اور من سے←  مزید پڑھیے

ذرائع ابلاغ کے سیاسی کردار کا جائزہ ۔۔ قادر خان یوسف زئی

یہ سوال ہمیشہ اہمیت کا حامل کا  رہا ہے کہ میڈیا کو کیا کرنے کی اجازت ہے ؟ اس لیے اس سوال کا   جواب ملنا  چاہیے کہ ’’میڈیا کو کیا کرنا چاہیے ‘‘؟ میڈیا کا ضابطہ اخلاق ، گر ہے←  مزید پڑھیے

اے جذبہ دل گر میں چاہوں-سوشل میڈیا اور ہم۔۔فرزانہ افضل

" اے جذبہ دل گر میں چاہوں ہرچیز مقابل آ جائے منزل کے لیے دو گام چلوں اور منزل سامنے آجائے" مگر اس پورے ہفتے میں ، ہم یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے  کہ ہم میں سے بیشتر لوگ سوشل میڈیا پر کتنا انحصار کرتے ہی←  مزید پڑھیے

موبائل فون کا استعمال کیا ہماری زندگی سے زیادہ اہم ہے ؟۔۔عاصمہ حسن

اگر ہم آج اور حالیہ گزرے ہوئے وقت کی بات کریں تو سب سے بڑا فرق جو دیکھنے میں آتا ہے وہ موبائل فون کا استعمال ہے جو اب بہت زیادہ بڑھ گیا ہے اور مزید بڑھتا ہی چلا جائے←  مزید پڑھیے

ہمارے آگے ترا جب کسو نے نام لیا۔۔حافظ صفوان محمد

چیز پہلے بنتی ہے یا اُس کا نام، یہ مرغی اور انڈے والی بحث ہے۔ دونوں طرف کے دلائل اور مثالیں بہت ہیں اور سبھی میں وزن اور معقولیت ہے۔ مثلًا جس چیز کو آج موبائل فون/ سیلولر فون/ سیل←  مزید پڑھیے

مفادِ عامہ کے لیے ایک پیغام۔۔ذیشان سلمان

جیسے جیسے کرونا وائرس دنیا میں پھیلنا شروع ہوا ,تو ایسے میں طرح طرح کی مفت آفرز کے میسج یا ای میل ملنی شروع ہو گئیں۔ مفت خوری ، ناسمجھی اور آسان شکار بن کر عام آدمی نا صرف اپنی←  مزید پڑھیے