منصور مانی - ٹیگ

اور جب میں مر گیا(وہ دو گھنٹے)۔۔۔منصور مانی/قسط 2

دفتر جانے میں ابھی دو گھنٹے باقی تھے، الاارم ایک بار پھر بجنا تھا اور اس ٹائمنگ کا الاارم اب آخری بار بجے گا،پھر مجھے اُٹھا لیا جائے گا! ابھی دفتر جانے میں کچھ وقت باقی تھا ویسے بھی میری←  مزید پڑھیے

اور جب میں مر گیا۔۔۔۔منصور مانی/قسط1

شب دو بج کر پینتیس  منٹ پر میرے دماغ نے آخر کار اُس ناسور کے آگے ہتھیار ڈال دیے جسے وہ کئی برس سے بڑی محبت اور لگن سے پال رہا تھا، پہلے لیپ ٹاپ کی اسکرین ہلکے ہلکے دھندلی←  مزید پڑھیے

پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والوں کا شفاف آڈٹ کب ہو گا؟۔۔۔۔منصو احمد مانی

ابراج گروپ کا نام پاکستانیوں کے لیے نیا نہیں،کون جانتا تھا کہ 1960 کراچی میں پیدا ہونے والے عارف مسعود نقوی 1994 میں صرف 50 ہزار ڈالر سرمائے سے جس کمپنی کپولا کی بنیاد رکھنے جا رہے ہیں ایک دن←  مزید پڑھیے

ڈاکو انکل۔۔ڈاکو والی تصویر۔۔۔۔منصور احمد خان مانی

انابیہ میرے کندھے سے لٹکی ہوئی جانے کہاں کہاں کی کہانیاں سنا رہی تھی ۔۔یک دم کہنے لگی بابا ڈاکو والی تصویر۔۔میں چونک گیا کہ یہ کیا کہا۔۔کہنے لگی بابا ڈاکو والی تصویر دکھائیں۔۔میں نے کہا کہ بیٹا ڈاکو کہاں←  مزید پڑھیے

امی جان میں نے کبھی کیوں آ پ سے نہیں پوچھا؟۔۔۔۔ منصور مانی

گھر کے باہر تمبو لگ چُکا تھا، دریاں بچھائی جا چکیں تھی، لوگ یہاں وہاں ٹولیاں بنا کر بیٹھے ہوئے تھے، میں کبھی گھر کے اندر آتا اور کبھی باہر نکل جاتا گھر میں کافور کی مہک اگر بتیوں کی←  مزید پڑھیے

امی جان ۔۔منصور مانی

 لال رنگ کی نیکر اور اُس پر کالے رنگ سے بنے ہوئے کچھ نقش ،نیکر نئی تھی، پر اُس پر پہنی ہوئی قمیض پُرانی، دیوار سے لگا جانے میں کس بات پر اچھل رہا تھا یاد نہیں ، امی جان←  مزید پڑھیے

لڑکپن کا عشق یاد نمبر 87۔۔منصور مانی

 سرکاری بس صبح کے اُس سمے خالی تھی ، میں اُن کے ساتھ تھا، ہم نے ایک خالی سیٹ دیکھی اور اُس پر بیٹھ گئے، میں کھڑکی کی جانب بیٹھا تھا، موسم میں خُنکی تھی، وہ میرے برابر میں بیٹھ←  مزید پڑھیے

سوشل میڈیا صحافت اور ضابطہ اخلاق ۔۔منصور مانی

صحافی اور لکھاری اپنے بارے   میں یہ سوچنا پسند کرتے ہیں “ہم کسی کے احکام کے پابند نہیں ہم اپنے ذہن خود بناتے ہیں کہ کون سی خبر کو جگہ دی جائے،کس موضوع پر لکھا جائے یا ترتیب میں←  مزید پڑھیے

لڑکپن کا عشق۔یاد نمبر39۔منصور مانی

باورچی خانے کا دروازہ صحن میں  تھا،  میں صحن میں سرکنڈوں سے بنے موڑھے پر بیٹھا اُنہیں دیکھ رہا تھا، چولھے کے سامنے پڑی پیڑھی پر گلاب کا ڈھیر پڑا تھا،ہلکورے لیتا یہ ڈھیر  اتنا   پُر فسوں تھا کہ میں←  مزید پڑھیے

لڑکپن کا عشق۔یاد نمبر65/منصور مانی

لڑکپن کا عشق،یاد نمبر 65 میں چوبرجی کے چار میناروں کے سامنے ساکت کھڑا تھا،  ابھی  آگہی  کا در  وا ہونے میں سترہ برس کی مسافت  حائل تھی!میرے سامنے  تیسرے مینار  کی اوٹ میں  ایک آدمی  بیٹھا ہو اتھا جس←  مزید پڑھیے