ملک - ٹیگ

خانہ جنگی کا خطرہ۔۔سیّد محمد زاہد

خانہ جنگی ایک خودمختار ریاست کے اندر موجود حکومت اور ایسے غیر ریاستی عناصر کے درمیان مسلح لڑائی کو کہا جاتا ہے جو ریاست کی سرزمین پر مکمل یا جزوی خودمختاری کا دعویٰ کرتے ہوں۔←  مزید پڑھیے

حکومتی محصولات اور وطن پرست پاکستانی ۔۔۔ میاں ضیاء الحق

  ایک فلاحی ریاست کا کام یہ ہے کہ حکومت اپنی تمام ترین صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے سب سے پہلے اپنے عوام کو بنیادی سہولتیں مہیا کرے اس کے بعد معاشی میدان میں ایسے موقع پیدا کرے کہ عوام←  مزید پڑھیے

امن و امان کی مخدوش صورتحال۔۔۔۔نصیر اللہ خان

امن و امان کی مخدوش صورتحال کے پیشِ نظر آپریشن ضرب عضب یا رد الفساد ہو، کراچی میں بھتا مافیا، ٹارگٹ کلنگ کے خلاف رینجرز کا برائے نام کامیاب آپریشن ہو، منی لانڈرنگ یا وائٹ کالر کرائمز،ملکی نظام ہر طور←  مزید پڑھیے

بد خدمت اور بَلاں خادم ۔۔۔۔عابد حسین

ریاستِ پاکستان کے  میں مذہبی شدت پسندی ایک بہت بڑا المیہ ہے دراصل یہی وہ آفت انگیز جڑ ہے جس سے مزید مسائل اور تخریب کی کئی زہریلی جڑی بوٹیاں نمو پاتی ہیں ـ۔ اب کیفیت یہ ہے کہ ان←  مزید پڑھیے

معاشرے کے لیے امن کیوں ضروری ہے؟ ۔۔۔ مہر ساجد شاہ

امن کے لئے آج ہمیں انفرادی سطح پر سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انفرادی سطح پر عدم برداشت کے خاتمے سے ہی ہم معاشرہ میں سماجی، سیاسی اور مذہبی اختلاف کے باوجود تشدد کو ختم کر سکتے ہیں۔←  مزید پڑھیے

طوفان آئے گا۔ ۔۔۔اظہر سید

سب بے بسی سے تماشا سے دیکھ رہے ہیں ۔کوئی قانون نہیں کوئی آئین نہیں ۔کوئی شرم نہیں کوئی حیا نہیں ۔جو فیصلے کرتے ہیں انہیں رتی بھر پروا نہیں دنیا تمسخر اڑا رہی ہے ،یہاں کسی کو فرصت ہی←  مزید پڑھیے

گھر تو آخر اپنا ہے۔۔۔۔۔ انعام مورگاہ

کچھ بین الاقوامی حالات بھی ایسے رہے اور شاید کچھ ہاتھ ہماری بدقسمتی کا بھی ہوگا کہ ایوب کے بعد کی جتنی بھی حکومتیں آئیں ہم نے الا ماشاء اللہ تقریباً ہر شعبے میں تیزی سے تنزلی کا ہی سفر←  مزید پڑھیے

بائیسکوپ کا تماشا ۔۔۔۔نیلم احمد بشیر

آج کل پاکستانی سیاست پر ایک دلچسپ تماشا چل رہا ہے، پردہ کبھی اٹھتا ہے تو کبھی گرتا ہے مناظر تبدیل ہوتے اور ہوتے چلے ہیں۔  گلی گلی میں پھیری لگانے والے آوازہ لگاتے گھوم رہے ہیں پرانے برتن دے←  مزید پڑھیے

پہلے ہمارا حساب چکاتے جائیے۔۔نسرین چیمہ

ہم بھی منہ میں زباں رکھتے ہیں کاش پوچھو کہ مدعا کیا ہے! حالات اتنے دگرگوں ہو گئے ہیں کہ ہم بغیر پوچھے ہی اپنی بپتا سنانے پہ مجبور ہو گئے ہیں۔ الیکشن قریب ہیں۔ سیاستدانوں کی سرگرمیاں زوروں پر←  مزید پڑھیے