مشتاق علی شان، - ٹیگ

مزدک/انور مختار(2،آخری حصّہ)

مشتاق علی شان صاحب “مکالمہ بلاگ” پر ایک آرٹیکل میں مزدک کے بارے میں لکھتے ہیں کہ یہ 528ءعیسوی کا کوئی دن ہے ۔ایران کے ساسانی فرماں رواں قباد کا دربار لگا ہوا ہے اور شہنشاہِ معظم تخت پر جلوہ←  مزید پڑھیے

کامریڈ نذیر عباسی شہید کا راستہ ۔۔مشتاق علی شان

کراچی کے ماڑی پور انویسٹی گیشن سینٹر یعنی فوجی عقوبت خانے میں کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان کے نوجوان مرکزی رہنما کامریڈ نذیر عباسی شہید کے ماورائے عدالت قتل کو چالیس سال کاعرصہ گزر چکا ہے۔ فاشسٹ فوجی ڈکٹیٹر جنرل ضیاءالحق←  مزید پڑھیے

زنجیر بستہ قبر کا احتجاج ( سندھ کے ضمیر سائیں عطا محمد بھنبھرو کو خراج )۔۔ مشتاق علی شان

4جون کو سندھ کے ضلع خیر پور میرس کے گوٹھ بچل بھنبھروکے قبرستان میں شاہ عبدالطیف بھٹائی کے گیتوں اور سندھو دیش کے ترانے کی گونج میں سندھ کے ممتاز وطن پرست دانشور ،مورخ، محقق ،ادیب اورمترجم سائیں عطا محمد←  مزید پڑھیے

نکولائی چرنی شیفسکی : انقلابی جمہوریت پسندی کا استعارہ (بالشویک انقلاب میں ادب کا کردار) ۔۔چوتھا حصہ/مشتاق علی شان

پوشکن ، ہرتسن اور بیلنسکی کے بعد روس کے جس ممتاز انقلابی ادیب اور دانشور نے کئی ایک نسلوں کی ذہنی آبیاری کی ، زار شاہی کے بدترین مظالم سہے لیکن اپنے فکروفن اور محنت کار عوام سے مضبوط تعلق←  مزید پڑھیے

شہید ہیموں کالانی: سندھو کا بھگت سنگھ ( ایک تحقیق) ۔۔۔مشتاق علی شان

یہ 21جنوری 1943 کی صبح تھی جب سکھر سینٹرل جیل کا پھانسی گھاٹ ” انقلاب زندہ باد “اور ”گورو! ہندوستان چھوڑ دو “ کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھا اور پھر کچھ دیر بعد ایک، انیس، بیس سالہ جوان←  مزید پڑھیے

مذہبی شعور کی شکل ۔۔عاصم اخوند/ ترجمہ: مشتاق علی شان

انسانی ذہن بنیادی طور پر تین حصوں پر مشتمل ہے ۔انسانی ذہن کے یہ تین حصے ارادے یا عمل، احساس یا جذبے اور عقل کی مثلث کو جنم دیتے ہیں۔انفرادی ذہن ان تین اطراف کی اکائی ہے، لیکن خود ذہن←  مزید پڑھیے

ادب، ادیب اور انقلاب(بالشویک انقلاب میں ادب کا کردار)۔۔۔۔۔(پہلا حصہ)مشتاق علی شانـ

7نومبر1917( روسی جنتری کے بموجب 25اکتوبر1917)کو روس کے طول وعرض میں صدیوں کسی مہیب بدروح کی طرح چنگھاڑتی زار شاہی کے نام سے موسوم ایک رجعتی جاگیردارانہ،نیم سرمایہ دارانہ بادشاہت اور اس کی جگہ سنبھالا لینے میں مصروف زردار قوتوں←  مزید پڑھیے