مرزا مدثر نواز - ٹیگ

اٹل حقیقت۔۔مرزا مدثر نواز

حضرت سلیمانؑ کے دربار میں ایک شخص حاضر ہوا‘ وہ بہت ڈرا ہوا تھا اور تھر تھر کانپ رہا تھا‘ چہرہ   مارے خوف کے سفید پڑ گیا تھا۔ حضرت سلیمانؑ نے پوچھا‘ اے بندہ خدا! تیری یہ حالت کیوں←  مزید پڑھیے

مرتبے والا۔۔۔مرزا مدثر نواز

دوسری بہت سی خصوصیات کے علاوہ جو خوبی مذہب اسلام کو دوسرے مذاہب سے منفرد و ممتاز کرتی ہے وہ “مساوات “ہے، یعنی بڑائی و برتری کے تمام خود ساختہ اعزازی مرتبوں کے مقابل صرف ایک ہی امتیازی معیار تقویٰ←  مزید پڑھیے

تبدیلی کا خواب۔۔۔مرزا مدثر نواز

افتخار اقبال موجودہ بر سر اقتدار سیاسی جماعت کا انتہائی جذباتی اور اس کے ہر جائز و ناجائز‘ سیاہ و سفید‘ درست و غلط اقدام پر مہر تصدیق ثبت کرنے والا کارکن ہے‘ جس نے 2018کے الیکشن میں تبدیلی کے←  مزید پڑھیے

مہمان۔۔۔مرزا مدثر نواز

حضرت معروف کرخیؒ کے گھر جو بھی آتا ‘آپ اس کی خدمت ایک خادم کی طرح کرتے۔ ایک دن ایسا مہمان آیا جو قریب المرگ تھا‘ اس کی جان معلوم نہیں کہاں اٹکی ہوئی تھی‘ رات کو وہ خود سویا←  مزید پڑھیے

بیٹی نہ دینا۔۔۔۔مرزا مدثر نواز

وہ چار بھائی اور تین بہنیں ہیں‘ سارا گھرانہ تعلیم یافتہ‘ با شعورو بااخلاق ہے۔ ایک دفعہ اس نے مجھے بتایا کہ اس کی ماں ان کے لیے ایک دعا کثرت سے مانگتی ہے کہ اے پروردگار‘ میری اولاد کو←  مزید پڑھیے

پیغام آگے پہنچائیں ورنہ۔۔۔مرزا مدثر نواز

اسّی اور نوے کی دہائی میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز نے عوام کی زندگی کو ابھی اپنی لپیٹ میں نہیں لیا تھا۔ فوٹو کاپی کا کاروبار اپنے عروج کے دن دیکھ رہاتھا۔ اس دور میں ہوش سنبھالے لوگ بخوبی ایسے←  مزید پڑھیے

واضح انکار۔۔مرزا مدثر نواز

وہ دونوں ایک ہی ادارے میں ملازمت کرتے ہیں ‘ ادارے میں شمولیت کا دن اور گروپ مشترکہ ہے‘ بخوبی ایکدوسرے کو جانتے ہیں اور کچھ عرصہ پہلے ایک ہی اقامت گاہ میں مقیم تھے۔ ایک کے پاس ان دنوں←  مزید پڑھیے

عاشق۔۔۔۔۔مرزا مدثر نواز/قسط2

اپنے محبوب کے عشق میں ڈوبا ہوا سیالکوٹ کا باسی اپنے پروردگار سے دعا کرتا تھا کہ ؂تو غنی ازہر دو عالم من فقیر اے مالک تو دونوں جہانوں سے بے نیاز ہے اور میں ایک سائل و فقیر ہوں←  مزید پڑھیے

صرف میں ہدایت یافتہ ہوں۔۔۔۔مرزا مدثر نواز

ایک دفعہ ایک دوست مجھے اپنے کزن سے ملانے لے گیاجو لاہور میں رائے ونڈ روڈ پر واقع ایک مدرسے  میں مفتی بننے کی تعلیم حاصل کر رہا تھا اور اب مفتی ہے۔ گفتگو کے دوران میں نے مفتی صاحب←  مزید پڑھیے

یقینِ قلبی۔۔۔مدثر نواز مرزا

ایک جنگلی گائے ہر صبح سر سبز گھاس کھانے نکل جاتی تھی۔ وہ دن بھر چرتی اور شام کو واپس آ جاتی تھی۔ اچھی خوراک تھی جس نے اسے خوب صحت مند اور موٹا تازہ بنا دیا تھا۔ اس کے←  مزید پڑھیے

پابندیوں سے آزادی۔۔مرزا مدثر نواز

رمضان کا بابرکت مہینہ اختتام پذیر ہوا جس کا مقصد تقویٰ کا حصول ہے۔ اس ماہ مقدس میں فرزندانِ توحید رحمتوں کو سمیٹنے کے ساتھ ساتھ اپنے نفس کو قابو کرنے کی مشق کرتے ہیں۔ پورا ماہ اپنے نفس کے←  مزید پڑھیے

میرا مال۔۔۔مرزا مدثر نواز

کسی کنجوس امیر کا بیٹا بیمار پڑ گیا۔ اس کے دوستوں اور خیر خواہوں نے اسے مشورہ دیا کہ بیٹے کی تندرستی کے لیے قرآن پاک کا ختم بھی کرا اور مالی صدقہ بھی دے تا کہ یہ بلا ٹل←  مزید پڑھیے

رک جائیے۔۔۔مدثر نواز مرزا

ماہِ رمضان کی آمد آمد ہے جو کہ رحمتوں‘ برکتوں‘ معافیوں اور انعامات کی بارشوں والا مہینہ ہے۔ بارہ مہینوں میں سے اس ایک مہینے میں اہلِ ایمان کو یاددہانی کی مشق(ریفریشر کورس) کرائی جاتی ہے کہ فانی دنیا کی←  مزید پڑھیے

ہماری متعصبانہ سوچ۔۔مرزا مدثر نواز

وہ ایک کارخانے میں بطور انچارج ملازمت کرتا ہے جس کے زیر نگرانی متعدد مزدور کام کرتے ہیں جن کا تعلق شہر کے مضافاتی دیہاتوں سے ہے۔ ہر نئے آنے والے اور پرانے ملازم نے اپنے انچارج سے کبھی نہ←  مزید پڑھیے

عمل ضروری ہے۔۔مرزا مدثر نواز

کہا جاتا ہے کہ دریائے دجلہ میں ایک مرُدے کی کھو پڑی پانی پر تیرتی آ رہی تھی‘ وہ ایک عابد و زاہد شخص کے پاس آ کر رک گئی۔ اسے اللہ کا حکم ہوا کہ وہ اس عابد سے←  مزید پڑھیے

پوچھنا فرض کرنے سے بہتر ہے۔۔ مرزا مدثر نواز

کہتے ہیں کہ کسی زمانے میں ایک نوجوان قسطنطنیہ کے ساحل پر اترا، اس کی پیشانی سے نور ٹپکتا تھا۔ لوگ اس کی عزت کو دوڑے اور اسے مسجد میں لے جا کر ٹھہرا دیا۔ وہ نوجوان کافی عرصے تک←  مزید پڑھیے

عورت غلام نہیں۔مرزا مدثر نواز

معاشرے میں یہ عجیب و جاہلانہ سوچ سرایت کر چکی ہے کہ عورت صرف اور صرف مرد کی خدمت کے لیے پیدا کی گئی ہے اور اس سے ہمیشہ غلاموں جیسے رد عمل کی توقع کی جاتی ہے۔ آغاز دنیا←  مزید پڑھیے

لوگ کیا کہیں گے۔مرزا مدثر نواز

آپ شادی کی تقریب پر اپنی استطاعت سے زیادہ خرچ کرنے کا ارادہ کیوں رکھتے ہیں‘ اتنے زیور کی کیا ضرورت ہے‘ کھانوں کی زیادہ اقسام بھی اسراف ہے‘ مہندی اور اس جیسی دوسری رسومات کی ادائیگی ضروری تو نہیں‘←  مزید پڑھیے